ژوب: چھاؤنی پر حملہ، گذشتہ رات سے جھڑپیں جاری

1051

بلوچستان کے علاقے ژوب میں عسکریت پسندوں نے چھاؤنی پر حملہ کردیا، حملہ آوروں اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہے۔

اس وقت ژوب شہر میں چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے فائرنگ و دھماکوں کی آواز سنی جارہی ہے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے پانچ شہری زخمی ہوئے ہیں۔

کمشنر ژوب ڈویژن سعید عمرانی نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ راکٹ حملے اور فائرنگ کے تبادلے میں سکیورٹی فورسز کے چار اہلکار اور چار عام شہری زخمی بھی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لیے سول ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور دیگر عسکری ادارے چھاؤنی کے اندر آپریشن کر رہے ہیں اور پولیس اور لیویز کے جوان شہر میں مدد کے لیے تیار ہیں اور اپنی پوزیشنیں تیار کر لی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق آپریشن میں فوجی ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔

ایک اور اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، “یہ ایک مرکزی کیمپ پر ایک بڑا مسلح حملہ ہے، جس کے خلاف کارروائی جاری ہیں۔ چھ فوجی اہلکار زخمی ہوئے اور متعدد افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ دو یا تین حملہ آور بھی تھے جو مارے گئے ہیں۔”

سیول اسپتال کے حکام کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے پانچ مریضوں کو اسپتال لایا گیا جن میں ایک خاتون اور دو بچے شامل ہیں۔

حکام کے مطابق زخمی خاتون کی حالت خطرے میں ہے اور اسے مزید علاج کے لیے کوئٹہ شہر بھیج دیا گیا ہے۔

عکسری حکام نے ابھی تک واقعے کے بارے میں کوئی تفصیلات جاری نہیں کی ہیں جبکہ حملے کی ذمہ داری تحریک جہاد پاکستان نے قبول کی ہے۔

علاقہ مکینوں کے مطابق فائرنگ رات ڈھائی بجے کے قریب شروع ہوئی جو صبح پانچ بجے تک جاری رہی اور چند گھنٹے کی خاموشی کے بعد دوبارہ فائرنگ شروع ہوگئی۔