بلو چستان نیشنل پارٹی کے جاری کردہ
مرکزی بیان میں گزشتہ رات کلی جیو پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر آغا خالد شاہ دلسوز کے گھر اور ملحقہ علاقوں میں قانون نافذ کر نے والے اداروں کی جانب سے چھاپے ، چادور اور چار دیواری کی پا مالی ، خوف وہراس پھیلانے ، انسانی حقوق کے پا مالیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے کہا گہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش اور منصوبے کے تحت پارٹی کے رہنماؤں ہمدردوں کو دیورار سے لگانے اور انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنا کر خوف و ہراس ، دھونس دھمکیوں کے ذریعے سے پارٹی کی قومی حقوق کی جمہوری جدو جہد کے راستے میں رکا وکٹیں پیدا کر نے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے ایسے منفی اوچھے اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے ہر گز پارٹی کے دوستوں اور ہمدردوں کو بلوچ قوم کے حقوق اور بلو چستان کے جملہ وسائل ، عوام دشمن پا لیسیوں کے خلاف پارٹی کی موثر آواز کو بایا نہیں جا سکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پارٹی جس انداز میں ڈیتھ اسکواڈ ، بھتہ خوروں، جرائم پیشہ عناصر ، لاپتہ افراد کی عدم بازیا بی اور بلو چستان میں رو نمائ ہو نے والی نا انصافیوں اور مظالم کے خلاف جہد مسلسل میں مصروف عمل ہے نادیدہ قوتیں پارٹی کی اصولی نظریاتی موقف اور جمہوری جدو جہد سے خوفزدہ ہیں اور پارٹی کے مضبوط آواز کو ضعیف کر نے کی خاطر رات کے اندھیروں میں پارٹی کے رہنماؤں اور ہمدردوں کے گھروں پر چھاپے ، چار دیواری کی پا مالی ، خوف و ہراس پھیلاکر حالات کو مزید خراب کر نے کی طرف دھکیل رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ قانون نافذ کر نے والے دیدہ دانستہ طورپر پارٹی کے پر امن سیا سی کارکنوں کو مشتعل کر نے اور سخت جدو جہد کر نے کی طر ف مائل کر رہے ہیں تاکہ حالات اور واقعات کو جواز بنا کر ایک مر تبہ پھر بلو چستان کے پر امن حالات کو خراب کیا جا سکے۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ کلی جیو سمیت بلو چ علاقوں میں قانون نافذ کر نے والے ادارے سرچ آپریشن ، انتقامی کاروائیوں، انسانی حقوق کی پا مالیوں کا سلسلہ بند کریں اگر قانون نافذ کر نے والے اداروں کو کسی شخص کی گر فتاری مطلوب ہو تو وہ پورے علا قے کو محاسرے کے بجائے پارٹی کے مرکزی دستوں سے ان افراد کے نام ظاہر کریں تاکہ انہیں رضا کرانہ طورپر قانون نافذ کر نے والے اداروں کے حوالے کیا جا سکے۔