وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ لاپتہ شاھان لانگو، نوید بلوچ, کفایت اللہ نیچاری اور قذافی نیچاری کے اہلخانہ کو انکے لاپتہ پیاروں کے حوالے سے معلومات فراہم کرکے انہیں زندگی بھر کی کرب و اذیت سے نجات دلائے۔
نصراللہ بلوچ کا کہنا ہے کہ منگچر سے لاپتہ شاھان لانگو، نوید بلوچ، کفایت اللہ نیچاری اور قزافی نیچاری کے اہلخانہ نے اپنے لاپتہ افراد کے لیے انصاف کے فراہمی کےلیے ہر دروازے پر دستک دی لیکن انہیں انصاف نہیں ملا جس کی وجہ سے انکے خواتین اور بچے مجبور ہوکر منگچر میں مرکزی شاہراہ پر دھرنا دے کر روڑ کو بلاک کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تاکہ انکی فریاد کو کوئی سنے اور انہیں ملکی قوانین کے تحت انصاف فراہم کرے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس سے پہلے بھی انہوں نے دو دفعہ روڑ پر دھرنا دیا تھا صوبائی حکومت نے انہیں یقین دلایا تھا کہ وہ انکے لاپتہ پیاروں کی بازیابی میں اپنا کردار ادا کرے گی لیکن لواحقین کو انکے لاپتہ افراد کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کیاگیا جسکے وجہ سے وہ مجبور ہوکر آج دوبارہ منگچر میں روڑ پر دھرنا دے کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا لیکن انہیں خاص یقین دھانی نہیں کرائی گئی۔
نصراللہ بلوچ نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر شاھان لانگو، نوید بلوچ، کفایت اللہ نیچاری اور قزافی نیچاری پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کرکے صفائی کا موقع فراہم کیا جائے بے قصور ہے تو فوری طور پر رہا کیا جائے یا پھر انکے خاندان کو انکے حوالے سے معلومات فراہم کرکے انہیں زندگی بھر کی کرب و اذیت سے نجات دلائی جائے۔