سبغت اللہ بلوچ کا جماعت اسلامی کا نامزدگی لیٹر لینے سے انکار

561

جماعت اسلامی بلوچستان کا انتخابی کنونشن اختتام پزیر، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے نام جاری کیے۔

ضلع کیچ سے بلوچ عالم دین اور دانشور مرحوم مولانا عبدالحق کے بیٹے شاہ جی صبغت اللہ بلوچ کو صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دے کر جماعت اسلامی کا امیدوار نامزد کیا گیا تاہم صبغت اللہ بلوچ نے انتخابی نامینیشن لیٹر لینے سے انکار کردیا۔

صبغت اللہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان اس وقت حالت جنگ میں ہے، ہماری مائیں بہنیں گھروں میں محفوظ نہیں ہیں، کمسن بچے تک لاپتہ ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن بلوچ مسئلے کا حل نہیں اور الیکشن کا بائیکاٹ بلوچ کی طرف سے ریفرنڈم ہوگا، بنگالی تعداد میں زیادہ تھے مگر الیکشن کے نام پر انکے ساتھ کیا ہوا، بلوچستان میں الیکشن ڈرامہ ہے، راتوں رات ماں اور باپ بنا کر بچے وزیر و وزیر اعلیٰ بنائے جاتے ہیں۔

“ہم خانہ پُری کے قائل نہیں، بلوچ الیکشن کے بجائے اپنی ساری طاقت بلوچستان کے معدنیات کی حفاظت پر لگائے جن کو ریاست چائنا اور دیگر ممالک کے ساتھ ملکر بے دریغ لوٹ رہا ہے، ساحل، ریکوڈک، سیندک، بیلہ اور بولان کی معدنیات بلوچوں کو سینکڑوں سال چلا سکتے ہیں بشرطیکہ بلوچ انکی حفاظت کرے وگرنہ ریاست نے دیگر ہم خیال ممالک کے ساتھ جو لوٹ مار مچا رکھی ہے یہ معدنیات جلد ختم ہوگا اور بلوچ کے کسی کام نہیں آئے گا۔

جبکہ جماعت اسلامی نے گوادر سے مولانا ہدایت الرحمان کو پارٹی امیدوار نامزد کیا ہے۔ تاہم حق دو تحریک کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ سمیت حق دو تحریک کے تمام امیدوار پورے مکران میں صرف حق دو تحریک کے پلیٹ فارم سے ہی الیکشن لڑیں گے، جماعت اسلامی کی جانب سے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو نامزد کرنا دراصل ان پر اعتماد کا اظہار ہے جو باعث فخر ہے لیکن مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کس نشست پر کس پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گے اس کا فیصلہ تحریک اور مکران کے عوام ہی کریں گے، مخالفین فی الحال بال نوچنے سے گریز کریں۔