تھائی لینڈ پولیس کے مطابق ’جرمن ریئل سٹیٹ ایجنٹ کے قتل کے الزام میں پاکستانی نژاد شہری سمیت چار ملزم گرفتار کیے گئے ہیں۔‘
بیان کے مطابق بدھ (12 جولائی) کو فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد چاروں ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تھائی پولیس نے 11 جولائی کو ایک نائٹ کلب پر چھاپہ مارا اور مشتبہ افراد میں سے ایک کو گرفتار کیا۔
پولیس حکام نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’تفتیش کے دوران 62 سالہ مقتول ریئل سٹیٹ ایجنٹ ’ہینز پیٹر مچ‘ کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کرنے کے شواہد ملے ہیں۔‘
مقتول جرمن شہری کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے 10 جولائی کو ایک فریزر سے برآمد کیے گئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد نے لاش کو سمندر میں ٹھکانے لگانے کے لیے سپیڈ بوٹ حاصل کی۔
چاروں ملزمان پر قتل کی کوشش اور لاش کو جان بوجھ کر چھپانے کے الزامات ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملزموں میں سے تین جرمن شہری جب کہ ایک پاکستانی نژاد تھائی شہری ہیں۔
تمام ملزموں نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے۔
تھائی لینڈ کے ڈپٹی نیشنل پولیس چیف ’سوراچٹے ہاکپرن‘ نے اپنی تفتیشی ٹیم کو دو ہفتے کے اندر کیس سے متعلق تمام معلومات اکھٹی کرنے کا حکم دیا ہے۔