جامعہ خضدار میں طلباء کا احتجاج جاری

99

طلباء اپنے مطالبات کے حق میں امتحانات کا بائیکاٹ کرکے احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہیں-

بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار نے کنٹرولر امتحانات سے متعلق طلبہ اور انتظامیہ کے درمیان معاہدے کی تکمیل نہ ہونے سمیت طلباء کے مطالبات پر عمل درآمد نا کرنے کے خلاف احتجاج آج بھی جاری رہا-

خضدار یونیورسٹی میں طلباء گذشتہ پانچ روز سے دھرنا دیے ہوئے ہیں-

بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار انتظامیہ نے احتجاج کے پہلے روز طلباء کو منتشر کرنے کے لئے ایف سی کی بھاری نفری جامعہ کے اندر طلب کرلی تھی جبکہ اسی دؤران پولیس نے جامعہ کے اندر داخل ہوکر دھرنے پر بیٹھے طلباء کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا تاہم گرفتار طلباء گذشتہ روز بازیاب ہوگئے-

طلباء کے مطابق پولیس کے ہاتھوں گرفتار ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا انتظامیہ اپنے اناء سے تعلیمی ادارے کو تباہ کردیا ہے وائس چانسلر اور ایڈمن بھی اس صورتحال میں نا اہلی کا ثبوت دے رہیں مطالبات کی منظوری کجاء اب طلباء کو جامعہ میں داخلے کی بھی اجازت نہیں-

واضح رہے بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طلباء گذشتہ پانچ روز سے دھرنے پر ہیں جنکے مطالبات میں فیسوں میں کمی، جامعہ کے مختلف مکامات پر غیر ضروری کیمرے نصب کرنے، اسکالرشپس کی بحالی، جامعہ کے اندر اسٹڈی سرکلز پر پابندی ہٹانے سمیت جامعہ کے امتحانات کنٹرولر کو تبادلہ کرنے کے مطالبات شامل تھیں جس پر انتظامیہ نے کنٹرولر کو ہٹانے اور طلباء کے دیگر مطالبات پورے کرنے کا وعدہ کیا تھا-

طلباء کا مزید کہنا تھا انتظامیہ اپنے کئے گئے وعدوں پر عمل درآمد کرے بصورت دیگر طلباء اپنے احتجاجی سلسلے کو جاری رکھینگے-