تربت شہر میں ایک مبینہ خاتون خودکش بمبار کی تلاش جاری ہے، پورے شہر میں فورسز تعینات جبکہ سرکاری و عکسری عمارتوں پر فورسز ہائی الرٹ
بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر میں پاکستانی فورسز کو اس وقت ہائی الرٹ کردیا گیا جب آج شہر میں ایک خودکش بمباری کی موجودگی کی اطلاع سامنے آئی۔
ضلعی حکام کے مطابق سیٹلائٹ ٹاون کے ایک مسجد کے قریب آج صبح گیارہ بجے کے قریب ایک مبینہ خاتون خودکش بمبار کو دیکھا گیا تاہم بعد ازاں مذکورہ خاتون نامعلوم سمت چلی گئی جس کے بعد اس کی تلاش جاری ہے۔
حکام نے شہر میں تمام سرکاری و عسکری عمارتوں کی سیکورٹی بڑھانے کیساتھ فورسز اہلکاروں کو ہائی الرٹ کردیا ہے جبکہ شہر میں شاہراہوں سمیت مختلف مقامات پر فورسز کو تعینات دیکھا جاسکتا ہے۔
آخری اطلاعات تک تاحال مبینہ خودکش بمبار کی تلاش جاری ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ مہینے 24 جون کو تربت میں پاکستانی فورسز کی انتہائی اہم قافلے کو بی ایل اے مجید بریگیڈ کی خاتون فدائی سمعیہ بلوچ نے حملے میں نشانہ بنایا تھا۔
حملے کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بی ایل اے مجید بریگیڈ کی فدائی سمعیہ قلندرانی بلوچ نے سرانجام دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ حملے میں پاکستانی خفیہ ادارے کے آفیسران کو نشانہ بنایا گیا۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صحافی کیّا بلوچ نے اپنے باوثوق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ خودکش حملہ آور کا ہدف بریگیڈیئر عرفان تھا، جس کا تعلق ملٹری انٹیلی جنس (MI) سے ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بریگیڈیئر کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم مبینہ طور پر میجر عبدالباسط نامی شخص اس حملے میں ہلاک ہوا ہے۔