تربت حملے میں پاکستانی اداروں کے میجر اور بریگیڈیئر آفیسران کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات

2666

ہفتے کے روز تربت میں بلوچ لبریشن آرمی کے خودکش حملے میں پاکستانی عسکری اداروں کے ایک بریگیڈیئر اور میجر کے زخمی اور ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صحافی کیّا بلوچ نے اپنے باوثوق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ خودکش حملہ آور کا ہدف بریگیڈیئر عرفان تھا، جس کا تعلق ملٹری انٹیلی جنس (MI) سے ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بریگیڈیئر کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم مبینہ طور پر میجر عبدالباسط نامی شخص اس حملے میں ہلاک ہوا ہے۔

واضح رہے کہ اس حملے کے حوالے سے پاکستان فوج کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ مہینے 24 جون کو تربت میں پاکستانی فورسز کی انتہائی اہم قافلے کو بی ایل اے مجید بریگیڈ کی خاتون فدائی سمعیہ بلوچ نے حملے نشانہ بنایا تھا۔

حملے کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل اے نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بی ایل اے مجید بریگیڈ کی فدائی سمعیہ قلندرانی بلوچ نے سرانجام دی ہے۔

بی ایل اے کی جانب سے جارہ بیان میں تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا یہ فدائی حملہ مجید بریگیڈ کی جانباز خاتون فدائی شہید سمعیہ قلندرانی بلوچ عرف سمو ولد عبید قلندرانی نے سر انجام دی انہوں نے رضاکارانہ طور پر مجید بریگیڈ کو اپنی خدمات پیش کیں آج دشمن پر کامیاب فدائی حملہ کرکے بلوچ تاریخ میں امر ہوگئیں۔

یاد رہے کہ بی ایل اے مجید بریگیڈ کی یہ دوسری خاتون ہے جو فدائی حملہ کرچکی ہے اس سے قبل کیچ سے تعلق رکھنے والی شاری بلوچ نے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے چینی ارکان کو کراچی یونیورسٹی میں نشانہ بنایا تھا۔