بلوچستان میں 31 اگست کو بطور یوم نجات منائیں گے ، 31 اگست وہ دن ہوگا کہ اسمبلیاں تحلیل کی جائینگی اور اس دن کو بلوچستان کے عوام ایک نشئی حکمران اور اس کی نااہل کمپنی سے نجات پائیں گے، چالیس سال کے ووٹ بٹورنے کے عوض کلانچ کے عوام کو پینے کے پانی کے بجائے فقط چار ٹریکٹر کے ٹائر سونپ دیے گئے۔
ان خیالات کا اظہار حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن، حسین واڈیلہ و دیگر نے چربندن میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں 31 اگست کو بطور یوم نجات منائیں گے، 31 اگست وہ دن ہوگا کہ اسمبلیاں تحلیل کی جائیں گی اور اس دن کو بلوچستان کے عوام ایک نشئی حکمران اور اس کی نااہل کمپنی سے نجات پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 40 سالہ ٹولے نے ضلع گوادر کی انفرا اسٹرکچر کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا ہے، جس طرح آپ نے گوادر کی تباہی کے ذمہ داران کو 40 سال دیے اور آپ کی حالت زار میں زرہ بھر بھی تبدیلی نہیں آئی، عین اسی طرح محض پانچ سال کےلئے ہمیں آزمائیں ہم سمندر کو ٹرالرز سے پاک کریں گے اور گوادر کے عوام کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلی لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کلانچ کے مکین 40 سال سے میر اور اس کا فرزند کو ووٹ کرتے آرہے ہیں، اس کے باوجود کلانچ کے مکین پیاسے ہیں اور وہ آج بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان چالیس سال کے عوض کلانچ کے عوام کو پینے کے پانی کے بجائے فقط چار ٹریکٹر کے ٹائر سونپ دیے گئے۔ مقررین نے کہا کہ 1987ءمیں بطور ایم پی اے براجمان ہونے والے موٹر سائیکل سوار آج کھرب پتی بن گئے جبکہ ہمارے بچے انسانی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرالر مافیا نے ہمارے سمندر کو تاراج کیا اور ڈرگ مافیا ہماری نسلیں تباہ کررہا ہے، جب گوادر کے غیور عوام نے ان کیخلاف آواز آٹھائی تو ٹرالر و ڈرگ مافیا کے بجائے عام عوام پر کریک ڈاﺅن کیا گیا۔