بلوچستان نیشنل پارٹی ( بی این پی) کے مرکزی کال پر آج ضلع کوہلو میں بی این پی کے ضلعی آرگنائزیشن نوریز خان مری کے قیادت میں ضلع وڈھ کی کشیدہ صورتحال کیخلاف اور بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے ایک ریلی نکالی گئی۔
ریلی بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ سے برآمد ہوکر مرکزی چوک پر جلسے کی شکل اختیار کرگیا جہاں ضلعی آرگنائزیشن نوریز خان مری و دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈ کی غنڈہ گردی اور جبری گمشدگیوں کو فلور بند کرکے لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع وڈھ میں ریاستی ڈیتھ سکواڈ شفیق مینگل کی قیادت میں علاقے کو قبائلی اور خانہ جنگی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، شفیق مینگل بلوچوں کی جبری گمشدگی، مسخ شدہ لاشوں، اجتماعی قبروں اور بلوچوں کے قتل عام میں براہِ راست ملوث ہیں اب سردار اختر مینگل کی سیاست سے خوفزدہ ہوکر ضلع وڈھ کو قبائلی اور خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ جب پنجاب میں کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو عدالتیں رات بارہ بجے کھل جاتے ہیں مگر بلوچستان میں جاری جبری گمشدگی، مسخ شدہ لاشوں اور اجتماعی قبروں کے متعلق یہی عدالتیں خاموش نظر آتے ہیں۔
احتجاج میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی آرگنائزیشن نوریز خان مری سمیت کمیٹی ممبر وحید بلوچ، رسول خان، تاج محمد، انعام بخش، بابو راز محمد، شاہ بیگ، وشدل، قیوم جبکہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مولا بخش مری، سفر خان مری ممین مری و دیگر کارکنان شریکِ تھے اس موقعے پر شرکاء نے مختلف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر وڈھ میں ڈیتھ سکواڈ کو لگام دینے، بلوچستان میں جبری گمشدگیاں، مسخ شدہ لاشوں اور اجتماعی قبروں کیخلاف نعرے درج تھے۔