کوئٹہ: جبری لاپتہ ڈاکٹر فیاض سمیت دو افراد بازیاب

333

بلوچستان سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ دو افراد بازیاب ہوگئے-

تفصیلات کے مطابق پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے ہاتھوں حراست بعد گمشدگی کا شکار بلوچستان کے ضلع قلات کے رہائشی اور اسلام آباد میں ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے طالب علم فیاض لاشاری گذشتہ روز بازیاب ہوگئے-

ڈاکٹر فیاض لاشاری کی بازیابی کی تصدیق انکے قریبی دوستوں نے کی، وہ گذشتہ روز بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں-

ڈاکٹر فیاض لاشاری کو رواں سال 15 اپریل کو کوئٹہ سے اسلام جاتے ہوئے زیارت کراس کے مقام پر فورسز نے انکے ایک اور ساتھی ڈاکٹر نبی داد بگٹی کے ہمراہ حراست بعد اپنے ہمراہ لے گئے تھیں-

ڈاکٹر نبی داد بگٹی اس سے قبل بازیاب ہوگئے تھیں تاہم گذشتہ روز فیاض لاشاری بھی بازیاب ہوگئےہیں-

دوسری جانب کوئٹہ سے اطلاعات کے مطابق گذشتہ ہفتے 22 جون کو کوئٹہ سے جبری لاپتہ ناصر بلوچ نامی نوجوان آج بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں-

بلوچستان میں مختلف اوقات میں ایسے واقعات پیش آئے ہیں جہاں فورسز پہلے سے لاپتہ افراد کو یا تو جعلی مقابلوں میں قتل کرتے ہیں یا مختلف الزامات کے تحت کیسز لگا کر پولیس کے حوالے کیا جاتا ہے تاہم بہت کم تعداد میں لوگ بازیاب ہوجاتے ہیں-

ان واقعات کے حوالے سے بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے حوالے کام کرنے والی لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے لاپتہ افراد کے کمیشن سے سیکورٹی اداروں کو شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا-

انہوں نے کہا اسکے علاوہ لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائے کمیشن نے بھی شواہد کی بنا پر بہت سے لاپتہ افراد کی جبری گمشدگی ثابت ہونے پر انکے پروڈکشن آرڈرز جاری کیے اگر لاپتہ افراد کے بیانات کا بھی جائزہ لیا جائے تو وہاں سے بھی یہ ثابت ہوتا ہے کہ انکے لاپتہ افراد کو باوردی سیکورٹی فورسز اور سادہ کپٹروں میں ملبوس ملکی اداروں کے ساتھ حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کیا ہے۔

تنظیم کا مزید کہنا تھ گمشدگیوں پر بنائے گئے کمیشن سے درخواست کی ہے کہ بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے مسئلے پر سیکیورٹی اداروں کو فریق بنا کر شامل تفتیش کیا جائے-