بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے ڈپٹی آرگنائزر عبدالوہاب بلوچ، وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے جنرل سکریٹری سمی دین محمد نے ایچ آر سی پی کے قومی لیبر کانفرنس میں شرکت کرتے ہوئے جبری گمشدگیوں پر اپنے خیالات پیش کیے۔
اس موقع پر ایچ آر سی پی کے کو چیئرمین اسد اقبال بٹ، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر حسین نقی، جنرل سکریٹری خلیق احمد، وائس چئیرمین قاضی خضر حبیب، سندھ کونسل کے ممبر سعید بلوچ، ایدھی فاؤنڈیشن کے فیصل ایدھی، سیاسی ورکرز زاہد بگٹی، کے بی بلوچ، مجتبی شبیر بلوچ، رؤف روفی اور دیگر موجود تھے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے ڈپٹی آرگنائزر عبدالوہاب بلوچ نے سمی دین کے ساتھ تمام مکاتبِ فکر کے لوگوں کو عید کے دن لاپتہ افراد کی با حفاظت بازیابی کے لئے احتجاج میں شریک ہونے کی دعوت دی ۔
انہوں نے کہاکہ 28 جون کو سمی کے والد ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی جبری گمشدگی کو 14 سال کا طویل عرصہ مکمل ہوچکا ہے۔ ان 14 سالوں میں سمی نے ہر وہ ممکن کوشش کی اپنے والد اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے، کمیشن کا حصہ رہے اور ہر وہ قانونی اور آئینی طریقہ اپنایا کہ جس سے ہمارے پیاروں کی بازیابی ممکن ہوسکے۔
سمی دین کا کہنا تھا کہ انہیں اس جدوجہد میں تمام انسان دوستوں کے تعاون اور ساتھ کی ضرورت ہے اور آئیں اس عید اپنی خوشیوں سے چند لمحات نکال کر ہمارے غم میں بھی شریک ہوں جس طرح یہ عیدِ قرباں ہے اسی طرح ہماری عیدوں کی خوشیاں بھی قربان کی گئی ہیں۔
سمی دین اور عبدالوہاب بلوچ کا کہنا تھا کہ اس مظبوط آواز کو مظبوط تر سے مظبوط ترین بنانے میں آپ سب لوگوں کا ساتھ ایک سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگا۔