زامران و ہرنائی حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

722

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے زامران اور ہرنائی میں تین مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور معدنیات لیجانے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا، حملوں میں تین دشمن اہلکارہلاک، آٹھ زخمی ہوگئے جبکہ اکتالیس گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب زامران کے علاقے لد میں قابض پاکستانی فوج کے ایک کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا، سرمچاروں نے جدید ہتھیاروں اور آر پی جی کا استعمال کیا، حملے میں دشمن فوج کے تین اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ دشمن کے مورچے کے اندر راکٹ گرنے سے کم از چار اہلکار زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ دریں اثناء گذشتہ شب بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے ہرنائی میں زردآلو کے مقام پر مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے معدنیات لیجانے والی چالیس کے قریب گاڑیوں کے ٹائر فائرنگ کرکے ناکارہ کردیئے جبکہ ڈرائیوروں اور کلینروں کو چھوڑ دیا گیا۔

ترجمان کے مطابق آج دوپہر کو مذکورہ مقام پر پہنچنے والے قابض پاکستان کے ذیلی ادارے لیویز فورس کے ایک گاڑی کو بی ایل اے کے سرمچاروں نے بم حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم از کم چار اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ انکی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی پہلے بھی واضح کرچکی ہے جبکہ آخری بار 20 مئی 2023 کو بیان میں کہا گیا تھا کہ کوئلہ کان ٹھیکیدار اور مزدور قابض فوج کیلئے مخبری، راشن فراہم کرنے اور واٹرسپلائی نصب کرکے سہولیات فراہم کرنے سے گریز کریں وگرنہ وہ اپنے جانی و مالی نقصانات کے ذمہ دار خود ہونگے۔

جیئند بلوچ نے کہاکہ ہرنائی اور گردنواح میں قابض پاکستانی فوج رات کے اوقات کوئلہ لیجانے والی گاڑیوں کے ہمراہ نقل و حرکت کرتی رہی ہے جبکہ یہی گاڑیاں قابض فوج کو راشن و دیگر اشیاء فراہمی کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں

انہوں نے مزید کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی ہرنائی تا ناکس، ناکس تا شاہرگ، شاہرگ تا کھوسٹ و زرد آلو، ڈومرا تا زیارت کراس اور مارگٹ تا پیر اسماعیل شاہراہوں اپنی ناکہ بندی جاری رکھے گی، قابض فوج کی سہولت کاری میں ملوث افراد اپنے جانی و مالی نقصانات کے ذمہ دار خود ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ ہم لیویز فورس و پولیس پر واضح کرتے ہیں کہ کیمپوں تک محدود قابض پاکستانی فوج کی سہولت کاری سے گریز کریں، اس سے قبل بھی ہم کہہ چکے ہیں کہ پولیس و لیویز براہ راست ہمارے نشانے پر نہیں ہیں لیکن قابض فوج کی سہولت کاری کرنے پر کسی سے رعایت نہیں بخشی جائے گی۔

آخر میں انہوں نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج و اس کے سہولت کاری پر مقصد کے حصول تک ہماری کارروائیاں جاری رہینگی۔