بلوچستان حکومت بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ کرے۔ اپیکا

194

آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر دادمحمد بلوچ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 35فیصد اضافے کا اعلان کرے بصورت دیگر ایپکا سخت احتجاج پر مجبور ہوگی۔ 15جون کو اپنے مطالبات کے حق میں بلوچستان بھر کے پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گئے اور کوئٹہ میں میٹر وپولیٹن کارپوریشن سے ریلی نکالی جائے گی اورجی پی او چوک پر مظاہرہ کیا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

دادمحمد بلوچ نے کہا کہ 8اور9جون کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاﺅس کے سامنے ملک بھر کے ملازمین سمیت ایپکا کے ہزاروں ممبران نے دو دن تک بھر پوراحتجاج کیا اس احتجاج کی بدولت وفاقی حکومت نے مجبور ہوکر گریڈ1سے 16تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 35فیصد جبکہ گریڈ17سے 22تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا اسی طرح دیگر صوبے بھی وفاقی حکومت کی طرز پر اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کر رہے ہیں ہمیں امید ہے کہ بلوچستان حکومت بھی اپنے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں وفاقی حکومت کی طرز پر 35اور30فیصداضافہ کریگی ۔

انہوں نے کہا کہ 2021ءمیں ملازمین کے احتجاج کی بدولت ڈی آر اے 25فیصد اور سال 2022ءمیں ڈی آراے 15فیصد کی مد میں ملک بھرکے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا لیکن بدقسمتی سے بلوچستان کے تمام ملازمین تنظیموں کے احتجاج کے باوجود ڈی آر اے کی مد میں 10فیصد تاحال بقایاجات ہے جو تا حال ادا نہیں کئے اگر صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کے برعکس تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کیا تو پھرایپکا بلوچستان تمام ملازمین کے ساتھ ملکراحتجاج کریگی اس سلسلے میں 15جون کوایپکا بلوچستان کے زیراہتمام بلوچستان بھر میں پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور کوئٹہ میںایپکامیٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار سے ایک ریلی نکالی جائے گی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی جی پی او چوک پہنچے گی جہاں مظاہرہ کیا جائے گااور ہم اپنے حقوق کے حصول کے لئے پر امن احتجاج کریں گئے۔