منگل کے روز حکام نے ایک سال قبل گرفتار ہونے والے گلزار امام کو میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
اس موقع پر بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے سربراہ گلزار امام بلوچ کا کہنا تھا کہ میں نے جس راستے کا انتخاب کیا تھا وہ غلط تھا، ہمارے مسائل کا پُرامن حل ممکن ہے۔
کوئٹہ میں وزیرِ داخلہ بلوچستان ضیاء اللّٰہ لانگو کے ہمراہ گلزار امام بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کی جنگ صرف آئینی اور سیاسی حوالے سے ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریاست ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے اصلاح کا موقع دے گی۔
گلزار بلوچ نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ ریاستی اداروں کو بلوچستان کے مسائل کا ادراک ہے، وہ سنتے ہیں، لڑائی میں اپنا وقت ضائع نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دونوں جانب سے جتنے بھی لوگ جاں بحق ہوئے اس پر معافی کا طلب گار ہوں۔
اس موقع پر وزیرِ داخلہ بلوچستان ضیاء اللّٰہ لانگو نے کہا کہ مسائل بات چیت سے حل کیے جا سکتے ہیں، ریاست اور اداروں سے کھیلنے والوں کو کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی۔
واضح رہے کہ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ایک انٹیلی جنس آپریشن میں ہائی ویلیو ٹارگٹ گلزار امام عرف شمبے کو گرفتار کرلیا ہے، گلزار امام آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے بانی اور سپریم کمانڈر ہیں۔
پاکستانی فوج نے گلزار امام کے گرفتاری کو بڑی کامیابی کی طرح پیش کیا ہے ، جبکہ اُن کی تنظیم ( بلوچ نیشنلسٹ آرمی ) کا دعویٰ ہے کہ گلزار امام ایک سال سے پاکستان فوج کے تحویل میں تھے اور انہیں 3 مئی 2022 کو ترکی سےگرفتار کیا گیا تھا۔
بلوچ نیشنلسٹ آرمی اپنے بیانات میں خدشہ ظاہر کیا کہ ریاست پاکستان گلزار امام کو تشدد کا نشانہ بناکر بلوچ قومی تحریک کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کرے گی اور تحریک کے خلاف پروپیگنڈے کا آغاز کرے گی۔