بلوچی اکیڈمی کوئٹہ میں مکتبہ یوسف عزیز مگسی اور جام درک کتابجاہ وثقافتی مرکز کے زیراہتمام چارکتابوں کی تقریب روہنمائی عمل میں لائی گئی ۔
جس میں علم وکتاب دوست حضرات کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔
تقریب میں ڈاکٹر کہورخان کی کتاب قومی سوال بتیسویں صدی کے تناظر میں، سیاسی ومزدور رہنما محمد رمضان میمن کی کتاب(حلقہ زنجرمیں زبان) عبدالقادر رند کی کتاب(حظاب یافت گان بلوچستان)اور محمدنواز کھوسہ کی کتاب(صحبت پور) ماضی اور حال کی تقریب رونمائی ہوئی۔
تقریب کاآغاز تلاوت کلام پاک سے کیاگیا جس کی صدارت میر یوسف عزیز مگسی کے تصویر سے کی گئی مہمان خان معروف دانشور قاضی عبدالحمید شیرزادتھے دیگر مہمان گرامی میں ڈاکٹرعبدالمالک،ڈاکٹر حکیم لہڑی، انجینئر صدیق کھیتران تھے ۔
ذیل بالا کتابوں پر معروف لکھاری وحیدر زہیر، نورجہان کہور، محمدنواز کھوسہ، شاہینہ رمضان نے روشنی ڈالی اورکتابوں کو معیاری قرار دیتے ہوئے علم ودانش کے حوالے سے سیاسیات سماجیات تاریخ اور تحقیق کے میدان میں ایک بے بہا اضاہف قرار دیا اور سیاسی جمہوری سماجی اقدار اور رواداری برقراررکھنے کے لئے ایک سنجیدہ قدم قرار دیا ۔مقررین نے ان کتابوں کو سیاسیات سماجیات اور تاریخ کے حوالے سے اجتماعی شعور کے فروغ کیلئے علم کاخزانہ گردانا۔ مہمان خصوصی اور مہمانان گرامی نے اس تقریب کو یوسفی نظریات سے جوڑ تے ہوئے سیاسی سماجی میدان میں ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہاکہ یوسف عزیز نے جن مقاصد کے حصول اور تعلیم و معیشت کی برتری سیاسی سماجی اقدار میں مثبت تبدیلیوں کی کوششیں کی تھیں آج ہمارے نوجوان انہی مقاصد پر کاربند رہتے ہوئے شعور علم ودانش کے میدان میں گرانقدر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔
مقررین نے کہاکہ آج سیاسی و سماجی وعلمی میدان میں کام ہورہاہے یہ میریوسف عزیز مگسی اور ان کے رفقاءکی کوششوں کا پھل ہے یوسف عزیز مگسی اور ان کے رفقاءنے علم و دانش عام کرنے کیلئے گرانقدر خدمات انجام دیں ہیں جو ہمارے لئے مشعل راہیں۔آخر میں میریوسف عزیز مگسی انکے رفقاءکار اور حال ہی میں وفات پانے والے معروف دانشور وسماجی شخصیت گل حسن کلمتی سیاسی وسماجی شخصیت حاجی ولی محمدلہڑی اور مزدور رہنما عبدالسلام لہڑی کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔