کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری

160

جبری گمشدگیوں کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاج کیمپ آج 5036 ویں روز جاری رہا۔

آج ضلع قلات سے سیاسی سماجی کارکنان نسیم بلوچ، خدا بخش بلوچ، نور احمد بلوچ اور دیگر نے آکر اظہار یکجہتی کی۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ظالموں کا ظلم جہاں جہاں انتہا کی حدیں پار کرنے لگی وہاں وہاں مظلوم محکوم پسے ہوئے اکثریتی آبادی نے مزاحمت کرکے جابر ظالم طبقات کو شکست دے کر معاشرے میں امن برپا کر جابر ظالم طبقات کا خاتمہ کر دیا۔ تاریخ کے اوراق اس بات کے گواہ ہیں کہ فتح کامرانی ہمیشہ مظلوم محکوم کا جہد مسلسل بھی جاری و ساری ہے۔ اس بھری دنیا میں بلوچ بھی مظلوم محلوم ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ انسانی تاریخ اس امر کی گواہ ہے کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں ظلم جبر کے خلاف اٹھتی حق کی آواز کو قتل غارت ظلم جبر سے نہ دبایا جا سکتا ہے اور نہ ہی ختم کیا جا سکا ہمیشہ قابض ظالم نے مظلوموں کے خلاف تشدد جبر کے ساتھ انہیں غلام رکھنے کے لئے اپنے تمام تر حربے اور وسائل کا استعمال کیا ہے۔ عین یہی صورت حال روز اول سے بلوچ کے ساتھ بھی چلا آرہا ہے انہوں نے کہا کہ آئیں مل کر ان تمام زنجیروں کو توڑتے ہوئے پرامن جدجہد کے اس کاروان کا حصہ بنیں۔