بلوچستان کے ضلع خضدار سے ایک نوجوان کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
خضدار بولان کالونی کے رہائشی جاوید بلوچ ولد بشیر احمد کو آج صبح دس بجے کے قریب اسکے دکان سے جبری طور پر لاپتہ کردیاگیا۔
لواحقین کے مطابق تین گاڑیوں میں پاکستانی فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے جاوید کو اس کے دکان سےحراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کیا جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم معلومات نہیں مل سکی ہے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ جاوید بلوچ ایگریکلچر یونیورسٹی فیصل آباد سے گریجویشن کرچکا ہے جبکہ اس دوران وہ بلوچ اسٹوڈنٹسکونسل کا چیئرمین رہ چکا ہے۔ مزید برآں اس وقت وہ خضدار میں ایک پرائیویٹ اسکول میں پڑھا رہا تھا۔
ضلعی حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔ خضدار شہر و نواحی علاقوں سے چند روز کے دوران سات افرادکو جبری طور پر لاپتہ کیا جاچکا ہے تاہم اس حوالے سے تفصیلات آنا باقی ہے۔