حق دو تحریک رہنماء مولانا ہدایت الرحمان رہا

302

حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی ضمانت کے مچلکے منظور کر لیا گیا۔ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ جوڈیشل لاک اپ سے رہا ہوکر حق دو تحریک کے دفتر پہنچ گئے ہیں-

حق دو تحریک کے سربراہ کی ضمانت منظوری کا حکم 18 مئی کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری کر دیا گیا تھا تاہم آج انکی ضمانت منظور کرکے جوڈیشل لاک اپ سے رہا کردیا گیا ہے-

یاد رہے حق دو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن رواں سال جنوری میں پولیس کی جانب سے اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ گوادر کے مقامی عدالت میں قبل از گرفتاری ضمانت کیلئے وکلاء کے ہمراہ پہنچے تھے۔

حق دو تحریک کے سربراہ اور انکے ساتھیوں پر گذشتہ سال کے آخر میں گوادر میں احتجاج کے دوران پولیس کانسٹیبل کو قتل کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام تھا۔

گذشتہ سال دسمبر میں مطالبات پر عمل درآمد نا ہونے کے خلاف حق دو تحریک کی جانب سے گوادر پورٹ بند کرکے احتجاجی دھرنا دیا گیا تھا جس پر پولیس نے دھاوا بولتے ہوئے درجنوں کارکنان اور رہنماؤں کو گرفتار کرلیا اس دؤران پولیس اور مظاہرین میں پرتشدد واقعات سامنے آئیں-

مولانا ہدایت الرحمن گذشتہ چار مہینوں سے کوئٹہ اور گوادر کی مختلف جیلوں میں قید رہے، مولانا اپنی گرفتاری کا الزام بی این پی مینگل اور گوادر سے منتخب نمائندہ حمل کلمتی پر لگاتے رہے ہیں۔

آج رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا ہدایت الرحمان کا کہنا تھا وہ گذشتہ 132 دن سے قید میں تھے اور ہمارے دیگر ساتھی جن میں واجہ حسین واڈیلہ شامل ہیں بھی گرفتار ہوئے اور آج بھی انکے ساتھی ماجد جوہر کرائم برانچ کوئٹہ میں زیر حراست ہیں لیکن ہم پرامن جہدو جہد والے ہیں اور اپنی جہدو جہد جاری رکھینگے-

انکا مزید کہنا تھا دؤران گرفتاری سیاسی و قبائلی عمائدین نے انھیں حوصلہ دیا- بلوچستان ایک جیل بن چکا ہے چھوٹے جیل سے رہا ہوکر بڑے جیل کی طرف جارہے ہیں دیکھتے کیا ہوگا-