بولان میں بڑے پیمانے پر فضائی و زمینی آپریشن کا آغاز

1292

بلوچستان کے علاقے بولان میں پاکستان فوج نے بڑے پیمانے پر فضائی و زمینی آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ آپریشن کے آغاز کیساتھ گن شپ ہیلی کاپٹروں نے کئی گھنٹوں تک مختلف مقامات پر شیلنگ کی۔

آج صبح سویرے پاکستانی فوج نے بولان کے مختلف علاقوں بزگر، ہلیکسر، چلڑی، مارواڑ، پیر اسماعیل، شامیر لٹ و گرد نواح کے علاقوں میں فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ فوجی آپریشن میں گن شپ و دیگر ہیلی کاپٹروں سمیت جاسوس طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں جبکہ بولان سے متصل علاقوں میں فوجی اہلکاروں کی نقل و حرکت دیکھنے میں آرہی ہے۔

علاقائی ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ صبح چھ بجے کے قریب پاکستان فوج کے گن شپ ہیلی کاپٹروں نے مختلف مقامات پر شیلنگ کا آغاز کیا جو کم از کم دو گھنٹوں تک جاری رہی۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹروں سمیت جاسوس طیاروں کی پروازیں مسلسل جاری ہے۔ حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

خیال رہے گذشتہ دنوں بلوچستان میں فوج کو تعینات کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت نے فوج تعیناتی کی سفارش کی تھی، صوبے میں فوج تعینات کرنے کی منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے دی گئی ہے۔

بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ سمری سے قبل ہی بلوچستان کے کئی علاقوں میں پاکستان فوج تعینات ہے جبکہ پیرا ملٹری فورسز فرنٹئر کور گذشتہ کئی سالوں سے کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں تعینات ہیں جن کے اخراجات کا بڑا حصہ بلوچستان حکومت پوری کرتی ہے۔

بلوچستان کے مختلف علاقے مسلسل فوجی آپریشنوں کی زد میں ہے جبکہ ان آپریشنوں میں ڈرون طیارے کے ذریعے میزائل حملے شامل ہیں تاہم پاکستانی حکام ڈرون حملوں کو ظاہر کرنے سے گریز کرتے ہیں۔