بولان میں جاری فوجی آپریشن کے دوران پاکستانی فورسز اہلکاروں اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
آج صبح سویرے پاکستانی فوج نے بولان کے مختلف علاقوں بزگر، ہلیکسر، چلڑی، مارواڑ، پیر اسماعیل، شامیر لٹ، مارگٹ و کوئٹہ سے متصل زرغون کے علاقوں میں فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ فوجی آپریشن تاحال جاری ہے جبکہ پاکستانی فورسز و مسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں تاہم دونوں جانب نقصانات کے حوالے سے تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہے۔
فوجی آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹروں سمیت جاسوس طیاروں کی پروازیں مسلسل جاری ہے۔
دریں اثناء دارالحکومت کوئٹہ سے متصل زرغون کے علاقے میں مسلح افراد کے حملے میں پاکستانی فورسز کے تین اہلکار ہلاک ہوگئے۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے علاقے زرغون میں پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ پر حملہ ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں تین اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جبکہ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک حملہ آور بھی مارا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسزکا علاقےمیں آپریشن جاری ہے۔
مذکورہ علاقوں میں بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی متحرک ہے تاہم اس حوالے سے تاحال تنظیم کیجانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آسکی ہے۔