بلوچستان کے لوگوں کو ان کے قومی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے ۔ لشکری رئیسانی

289

حاجی لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ سیاسی منظر نامہ پر حقیقی سیاسی قیادت کہیں دکھائی نہیں دے رہی ، سیاسی جماعتوں کے درمیان اقتدار کی جنگ جاری ہے اور لوگ دس کلو آٹے کے تھیلے کیلئے جانیں دے رہے ہیں۔

حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ اقتدار کی جنگ لڑنے والی کسی سیاسی جماعت کے پاس سیاسی، معاشی ، معاشرتی پلان نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکمران اتحاد اور تحریک انصاف نہیں چاہتی کہ مذاکرات ہوں محض مذاکرات کے نام پر وقت ضائع کیا جارہا ہے اگر یہ جماعتیں چاہیں تو مذاکرات میں کوئی بات حرف آخر نہیں ہوتی ، تحریک انصاف اور پی ڈی ایم کو چائیے کہ اپنے اپنے ایجنڈے کو عوام کے سامنے لاکر ان پر مذاکرات کرکے درمیانی راستہ تلاش کریں۔انہوں نے کہاکہ آج ملک میں لوگ بھوک سے مررہے ہیں ، مہنگائی کا بحران ہے ،بلوچستان کے لوگوں کو ان کے قومی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے ایسے میں ان سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کرنے چائیے تھے مگر دونوں جانب سے عدم سنجیدگی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں مسلسل لانگ مارچ اور دھرنے ہوتے آرہے ہیں صرف چہرے تبدیل ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات کے نتائج کو تمام سیاسی جماعتوںنے مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیاکہ انتخابات شفاف نہیں ہوئے اورآج جب حکومت میں ہیں یا کل جو حکومت میں تھے ان کو خطرہ ہے کہ انتخابات شفاف نہیں ہونگے تو کیوں کر ان سیاسی جماعتوں نے پارلیمنٹ میں شفاف سیاسی نظام کیلئے قانون سازی نہیں کی کیوں کہ یہ صرف اور صرف چور دروازے سے پارلیمنٹ میںآنا چاہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے شفاف سیاسی نظام کیلئے کبھی پارلیمنٹ میں بیٹھ کر قانون سازی کرنے کا سوچا تک نہیں ہے۔