بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے مالی نقصانات کے علاوہ جانی نقصانات کی بھی اطلاعات ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں موسم سرما اور بہار کی بارشوں میں آسمانی بجلی گرنے سمیت مختلف واقعات میں 31 افراد جانبحق جبکہ چالیس سے زائد افراد زخمی ہوئے اور نے کئی مکانات،فصلوں اور شاہراہوں کو بھی نقصان پہنچا ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں گذشتہ سال مون سوں بارشوں کا اسپیل 25اگست سے ختم ہوگیا تھا، جس کے بعد نومبر میں موسم سرما کی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔ موسم سرما اور موسم بہار کے دوران بارشوں کے مختلف اسپیل آئے جن میں مکانات کی چھتیں اور دیوار گرنے سیلابی ریلوں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 31 جانبحق ہوئے-
ہلاک ہونے والوں میں بارہ مرد، دس خواتین اور نو بچے شامل ہیں، جن میں نو افراد کا تعلق خضدار سے ہے جبکہ چالیس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
چھ مکانات مکمل پر منہدم ہوئے جبکہ پندرہ مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے تیز بارش اور ندی نالوں میں طغیانی کی وجہ سے تیس سے زائد جانور بہہ گئے، پچاس ایکڑ پر گندم کی فصل بہہ گئی تیس باغات تباہ ہوگئے پانچ روڈ، دو ہائی وے اور ایک پل کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دریں اثنا پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)نے بلوچستان میں ایک اور طاقتور مغربی سسٹم سے متعلق الرٹ جاری کردیا۔
مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، ژالہ باری اور آندھی کا امکان ہے۔مغربی سسٹم کے باعث خضدار، لورالائی، موسیٰ خیل، شیرانی، مکران، لسبیلہ اور کوہ سلیمان رینج میں شدید بارش کا امکان ہے۔ژوب، بارکھان، کوہلو، تربت اور چاغی سمیت پاکستان ایران سرحدی علاقوں میں بھی بارش متوقع ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق شدید بارش سے سیلابی صورتحال اور شاہراہیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو سیلابی صورتحال سے متعلق الرٹ رہنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔