امریکہ: شاپنگ مال میں فائرنگ سے نو افراد قتل

175

امریکی پولیس نے کہا ہے کہ ہفتے کو ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس کے ایک مصروف شاپنگ مال میں مسلح شخص نے فائرنگ کر کے کم از کم نو افراد کو قتل اور سات کو زخمی کر دیا۔

ڈیلس پولیس کے سربراہ برائن ہاروی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مسلح شخص کو، جن کے بارے میں حکام کا ماننا ہے وہ اکیلے تھے، ایک پولیس افسر نے اس وقت گولی مار دی، جس سے ان کی موت ہوگئی، جب انہوں نے ایلن پریمیم آؤٹ لیٹس مال کے باہر فائرنگ شروع کر دی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایلن میں آگ بجھانے والے محکمے کے سربراہ جون بوئڈ نے اسی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’ہمیں جائے وقوعہ سے سات افراد کی لاشیں ملیں۔

’ہم نے نو لوگوں کو ہسپتال پہنچایا۔ جنہیں ہم نے ہسپتال پہنچایا ان میں سے دو لوگ جان سے گئے۔‘

انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ زخمیوں کی حالت کیا ہے، تاہم کہا کہ زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

علاقے میں 16 ہسپتال چلانے والے میڈیکل سٹی ہیلتھ کیئر نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے ٹراما سینٹرز میں آٹھ زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے، جن کی عمریں پانچ سے 61 سال کے درمیان ہیں۔

ٹیلی ویژن پر دکھائی گئی فضائی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ سینکڑوں لوگ سکون سے اس شاپنگ مال سے باہر نکل رہے تھے جو ڈیلس سے تقریباً 25 میل (40 کلومیٹر) شمال مشرق میں واقع ہے۔

واقعے کے بعد متعدد افراد نے اپنے ہاتھ اٹھا رکھے تھے جب کہ متعدد پولیس اہلکار چوکس کھڑے تھے۔

ایک نامعلوم عینی شاہد نے مقامی اے بی سی ٹیلی ویژن سے منسلک ڈبلیو ایف اے اے ٹی وی کو بتایا کہ مسلح شخص ’باہر فٹ پاتھ پر چلتے ہوئے اپنی رائفل  سے گولیاں چلا  رہے تھے اور یہ کہ ’انہوں نے زیادہ تر ہر سمت میں فائرنگ کی۔‘

شاپنگ مال کے باہر فٹ پاتھوں پر خون دیکھا جا سکتا تھا اور بظاہر لاشوں پر سفید رنگ کی چادریں پڑی ہوئی تھیں۔

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے فائرنگ کو ’ناقابل بیان سانحہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست مقامی حکام کی ہر طرح سے مدد کے لیے تیار ہے۔ ٹیکسس کے قصبے ایلن کی آبادی تقریباً ایک لاکھ ہے۔

گن وائلنس آرکائیو کے مطابق امریکہ میں سرعام فائرنگ کر کے لوگوں کو گولی مارنے کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ 2023 میں اب تک ایسے کم از کم 198 واقعات رونما ہو چکے ہیں۔