کوئٹہ: لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ وکلا رہنماء

81

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ آج 5029 ویں روز جاری رہا۔

آج پاکستان بار کونسل کے وائس چئرمین ہارون رشید، حسن رضا پاشا، وائس چیرمین پنجاب بار کونسل بشارت اللہ خان، بلوچستان بار کونسل کاسم علی گاجی زئی نے لواحقین سے اظہار کی۔

اس موقع پر وکلا رہنماؤں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لئے آواز اٹھایا ہے اور کل اسی سلسلہ میں ایک قرارداد پیش کیا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت وقت لاپتہ افراد کو عدالتوں میں پیش کرکے مقدمات چلائے اگر وہ بے گناہ ہیں تو پیاروں کے حوالے کیا جائیں۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ جبری لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں مارا جارہا ہے اور انکی لاشوں کو ورثا کے حوالے نہیں کیا جارہا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اور اسکی ٹیم سرکاری وفاداری نبھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ بلوچ لاپتہ فرزندوں کو شہید کرکے اجتماعی قبروں میں پھینک کر اپنی وفا کو انسانیت کے قتل عام سے اونجا مقام دینے والے نے بلوچ نسل کشی فرزندوں کا جبری اغوا گھروں پر بمباری میں ایک موقع بھی ہاتھوں سے جانے نہیں دیا ۔