بلوچستان کے علاقے سوراب میں فورسز کی جانب سے گھروں پر چھاپوں کے دوران چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی کیخلاف علاقہ مکینوں نے خواتین کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو بلاک کر کے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔
مظاہرین نے انتظامیہ اور پولیس آفیسران کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کے مال مویشی واپس کرنے پر احتجاج ختم کر کے شاہراہ کو ٹریفک کی آمد و رفت کیلئے کھول د یا گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سوراب کے انتظامی آفیسر سیاسی بنیادوں پر پولیس کی سربراہی میں ہمارے گھروں پر بلا جواز طور پر کارروائیاں کر کے گھروں سے نقدی مال موییشی اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر لے گئے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سوراب انتظامیہ نے بتگو میں غلام مصطفی نامی شہری کے گھر پر چھاپے کے دوران اہلکاروں نے لوٹ مار کرکے متاثرہ گھر سے لاکھوں روپے نقدی، مال مویشی اور دیگر قیمتی سامان لے گئے ہیں، جس پر ہمارے پاس احتجاج اور شاہراہ بلاک کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
“ہم اب زیادتیاں برداشت نہیں کرسکتے، اس طرح کی انتقامی کارروائیوں سے علاقے کا پر امن ماحول خراب ہورہا ہے، اس لئے ہماری وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ وہ بتگو واقعہ کی تحقیقات کرکے ہمیں سوراب انتظامیہ اور پولیس کے متنازع آفیسران کی زیادتیوں سے نجات دلائیں۔ انتظامیہ کی جانب سے مال مویشی واپس کرنے پر مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کردیا اور پر امن “طور پر منتشر ہوگئے۔