سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ کی بیجنگ میں ملاقات

137

آج جمعرات کو سعودی عرب کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے چین میں متعین سفیر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

جمعرات کی علی الصبح ’ٹویٹر‘ پر ایک مختصر ویڈیو کلپ میں دونوں وزراء نے ایک ساتھ بیٹھنے سے پہلے مصافحہ کیا۔ یہ ملاقات خوش گوار ماحول میں ہوئی۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’ارنا‘ ے ویڈیو کلپس نشر کیے ہیں جن میں دونوں وزراء کو کیمروں کے سامنے ہاتھ ملاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ سعودی عرب کے سرکاری سعودی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ دونوں وزرائے خارجہ نے “ایک وسیع ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے وفود بھی شامل تھے‘‘۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعاون اور معاہدوں کے نفاذ پر تبادلہ خیال کیا۔

ذرائع نے حال ہی میں انکشاف کیا تھا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان جمعرات کو بیجنگ میں ملاقات کریں گے۔ اخبار’الشرق الاوسط‘ کے مطابق اس ملاقات میں گذشتہ ماہ اعلان کردہ تعلقات کی بحالی کے لیے معاہدے کے مواد کو فعال کرنے اور سفیروں تبادلے کے طریقہ کار پر بات کی جائے گی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کے لیے چین کا انتخاب ایک معاہدے تک پہنچنے اور دونوں ممالک کے درمیان رابطے میں سہولت فراہم کرنے میں بیجنگ کے مثبت کردار کی توسیع کا حصہ ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ بیجنگ میٹنگ سے قبل دونوں وزراء کے درمیان 3 بار رابطے ہوئے، جس میں معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اگلے اقدامات، مشنز کو دوبارہ کھولنے کا طریقہ کار اور سابقہ معاہدوں کو فعال کرنے پر گفتگو کی گئی۔

سعودی عرب اور ایران نے چینی سرپرستی میں اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک اور چین نے 10 مارچ کو ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا تھا کہ معاہدے پر 60 دن کے اندر عمل درآمد کر دیا جائے گا۔

سہ فریقی بیان میں ریاستوں کی خودمختاری کے احترام اور ان کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر زور دیا گیا۔ انہوں نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تمام مشترکہ معاہدوں کو فعال کرنے کی بھی توثیق کی جن میں سکیورٹی تعاون کے معاہدے، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، سائنس، ثقافت، کھیل اور نوجوانوں کے شعبے میں تعاون کے معاہدے شامل ہیں۔