یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس کی افواج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مشرقی شہر باخموت میں لڑائی کے دوران 500 سے زائد روسی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے یوکرینی فوج کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ روسی فوج کو بھاری جانی نقصان پہنچایا گیا۔
یوکرین کے مشرقی ڈونباس خطے میں واقع باخموت شہر کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے روسی افواج کئی ماہ سے حملے کر رہی ہیں۔
روئٹرز کے مطابق دونوں اطراف نے اس دوران ایک دوسرے کو بھاری جانی نقصان پہنچانے کے دعوے کیے ہیں تاہم درست تعداد کی تصدیق بہت مشکل ہے۔
یوکرین کے مشرقی محاذ پر برسر پیکار افواج کے ترجمان سرہی چیریواتی نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران روسی افواج نے 16 حملے کیے جبکہ باخموت شہر کے قریب 23 مختلف مقامات پر لڑائی ہو رہی ہے۔
انہوں نے نیشنل پارلیمنٹ ٹی وی چینل کو بتایا کہ ’لڑائی کے دوران دشمن کے 221 فوجی مارے گئے جبکہ 314 کو مختلف نوعیت کے زخم آئے۔‘
ترجمان کے بیان سے یہ واضح نہیں ہے کہ ان کا اشارہ جمعے سے ہونے والی ہلاکتوں کے بارے میں ہے یا تازہ ترین 24 گھنٹوں کے دوران اموات کی بات کر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق فوری طور پر اس دعوے کی تصدیق نہیں کی جا سکی۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ایک مشیر نے جمعے کو کہا تھا کہ اُن کی افواج نے باخموت میں جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہاں روسی افواج کی بہترین یونٹس کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔
ماسکو کا کہنا ہے کہ باخموت پر قبضہ یوکرین کے دفاع میں ایک بڑی دراڑ ڈالنے جیسا ہوگا جس کے بعد مشرقی حصے ڈونباس کے انڈسٹریل علاقے کو مکمل طور پر حاصل کیا جاسکے جو ایک بڑا ہدف ہے۔
گزشتہ برس فروری میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد دسیوں ہزار افراد مارے جا چکے ہیں، دسیوں لاکھ بے گھر ہوئے جبکہ یوکرین کے بڑے شہر اور دیہات کھنڈرات میں بدل چکے ہیں۔