وی بی ایم پی کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4992 دن مکمل ہوگئے

164

بلوچ جبری لاپتہ افراد کیلئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4992 دن ہوگئے، نوشکی سے سیاسی اور سماجی کارکنان فیض امیر بلوچ، شمس بلوچ اور خرم بلوچ نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر نے وفد سے مخاطب ہو کر کہا کہ دسمبر سے لیکر تاحال ریاستی بربریت تیزی کے ساتھ جاری ہیں دسمبر کے شروعات میں تربت کے کئی علاقوں میں بلوچ فرزندوں کو شہید کرنے کے بعد مشکے اور گردونواح میں آبادیوں کو نشانہ بنایا گیا، ڈیڑہ بگٹی کوہلو بولان میں فورسز نے اپنی وحشت کو جاری رکھتے ہوئے بلوچ نوجوانوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی جبری اغواء کیے گئے، مسخ شدہ لاشوں کے ملنے کے واقعات میں اضافہ ہوا۔

ماماقدیر بلوچ نے کہا کہ آج پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں یا ریاستی قبضہ کا حصہ ہیں ان کے لیے سوچنے کی ضرورت ہے کہ قابض ریاست اس کی فوج کو بلوچ ننگ و ناموس بلوچ سے کوئی سروکار نہیں وہ تو صرف و سائل کا طلب گار ہیں ۔ اور غلامی کی سفر جتنی لمبی ہوتی جائے گی اس طرح بلوچ ماں بہن کی ننگ و ناموس کے ساتھ ریاست کھیلتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم نے جس بہادری کے ساتھ اپنی جدوجہد کو پیاروں کی بازیابی کیلئے ایک فیصلہ کن موڑ پہنچا دیا ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ کہ تمام مکاتب فکر کے لوگ اپنی بقا کےلئے دشمن کی تمام چالوں کا ادراک کرتے ہوئے جہد میں اپنا کردار ادا کریں۔