لوامز وڈھ کیمپس کے فیکلٹی اور اسٹاف کو مستقل کرنے کی ضرورت ہے – فرید مینگل

199

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فرید مینگل کی سربراہی میں بی ایس او کے ایک وفد نے وڈھ کیمپس کا دورہ کیا اور اسٹاف فیکلٹی اور طلبہ سے ملاقات کی۔

بی ایس او کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ لوامز وڈھ کیمپس کو واٸس چانسلر اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے ایک سازش کے طور پر پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے، آج پانچ سال گزرے ہیں مگر اسٹاف اور فیکلٹی ابھی تک کنٹریکٹ پر رکھے گٸے ہیں ان کو آج تک مستقل نہیں کیا جا رہا۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ حکام اس یونیورسٹی کو فقط ایک پرائمری اسکول کے طرز پر غیر فعال رکھنے کےلیے سازشیں کر رہی ہیں تاکہ وڈھ ہمیشہ اعلیٰ تعلیمی اداروں سے محروم رہے۔

فرید مینگل نے کہا کہ وڈھ کیمپس کے حوالے سے سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ کیمپس کےلیے ”فیکلٹی ڈویلپمنٹ“ پروگرام تک موجود نہیں۔ بہترین اساتذہ کو مجبوراً کیمپس چھوڑ کر جانا پڑ رہا ہے اور دوسری جانب انہیں کیمپس و یونیورسٹی انتظامیہ مجبور کر رہی ہے کہ وہ اس کیمپس کو چھوڑ کر اپنے مستقبل کا حل کہیں اور ڈھونڈیں۔

مرکزی سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ ڈیرہ مراد جمالی جو کہ وائس چانسلر کا آبائی علاقہ ہے اس کیمپس کو نہ صرف اسٹاف اور فیکلٹی مکمل مہیا کردی گٸی ہے بلکہ بلڈنگ کے ساتھ ساتھ دیگر تمام بنیادی سہولیات بھی انہیں میسر ہیں۔ وہاں کی فیکلٹی اب باہر کے یونیورسٹیوں سے پی ایچ ڈیز کرکے لوٹ رہی ہے تاکہ ڈیرہ مراد جمالی کیمپس میں اپنے خدمات سر انجام دے سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت اگر گورنر بلوچستان اور دیگر حکام وڈھ کیمپس کے متعلق سنجیدہ ہیں تو انہیں فوری طور پر فیکلٹی و دیگر اسٹاف کو مستقل کرکے اس ادارے کی بحالی کےلیے دیگر اقدامات کے ساتھ سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ورنہ ہم یہی سمجھیں گے کہ اس کیمپس کی بدحالی و تباہی میں کیمپس انتظامیہ سے لے کر واٸس چانسلر تک سب کے سب ملوث ہیں۔

لیکن ہم واضح کر دیں کہ وڈھ کیمپس کو غیر فعال اور برباد کرنے کے تمام حربوں کو ہم وڈھ کے عوام کے ساتھ مل کر نا کام کریں گے اور اس کے متعلق ہر فورم پر احتجاج کریں گے۔