گذشتہ روز بلوچستان کے ضلع سبی میں پولیس ٹیم پر ہونے حملے کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ تھانے میں درج کرلیا گیا-
مقدمے میں قتل، اقدام قتل، دہشت گردی، بارودی مواد سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔ مقدمہ سی ٹی ڈی حکام کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جبکہ مقدمہ میں حملے ملوث افراد کی نشاندہی و فوری گرفتاری کا کہا گیا ہے-
حکام نے خودکش حملے میں ہلاک اہلکاروں کے اہلخانہ کو معاوضہ ادا کرنے سمیت زخمی اہلکاروں کو طبی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے-
واضح رہے کہ پیر کے روز بلوچستان کے علاقے سبی کمبڑی پل کے قریب بلوچستان کانسٹیبلری )بی سی) کی گاڑی پر خودکش حملے میں 9 اہلکار ہلاک جب کہ اہلکاروں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔
سبی واقعہ کے فوری بعد تحریک جہاد پاکستان نامی ایک نئی تنظیم نے میڈیا کو بھیجے گئے بیان میں خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ تنظیم نے دعویٰ کیا کہ قاسم رئیسانی نامی خودکش بمبار نے حملہ کیا۔
دوسری جانب داعش خراسان نے بھی اپنے میڈیا چینل پر خودکش حملہ آور کی غیر تصدیق شدہ تصاویر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حملہ انکے ایک ساتھی عبدالراحمان الپاکستانی نے سر انجام دیا ہے-