کیچ کے مرکزی شہر تربت کے سول اسپتال میں چیک اپ کرانے کے لئے آنے والے مریض خوار ہو رہے ہیں۔
سول اسپتال میں ڈاکٹروں نے ڈیوٹی سے غائب رہنا اور ڈیوٹی ٹائمنگ میں پرائیویٹ اسپتالوں میں بیٹھنا معمول بنالیا ہے۔
چیک اپ کرانے کیلئے آنیوالے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایم ایس کو بھی اس بارے میں شکایات کرچکے ہیں وہ ڈاکٹروں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں اور ضلعی انتظامیہ کوئی کارروائی نہیں کرتے۔
ایم ایس خود پرائیویٹ اسپتال چلاتے ہیں ان کی یہی کوشش ہے کہ مریض پرائیویٹ اسپتال میں آجائیں۔
عوامی حلقوں کے مطابق تربت ٹیچنگ اسپتال گزشتہ دو سال سے لیبارٹری ٹیسٹ کی مد میں مختلف فیسیں وصول کی جاتی ہیں، شوگر اور سی بی سی ٹیسٹ میں چھے سو وصول کیے جاتے ہیں، ایکسرے فلمز کے لئے 300 روپے سے 400 روپے وصول کی جاتی ہیں جس کی سبب علاج کی غرض سے اسپتال آنے والے غریب مریض رل گئے ہیں۔
ٹیچنگ ہسپتال میں زیادہ تر لوگ غریب مریض ہی علاج کی غرض سے مفت سہولتوں کے لئے آتے ہیں۔ جب وہ ٹیسٹ کے لئے لیبارٹری جاتے ہیں تو ان سے اس مد میں پیسے وصول کیے جاتے ہیں۔ اس ضمن عوامی حلقوں نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ تربت ٹیچنگ اسپتال کو بنیادی ادوایات فراہم کرکے اسپتال کی حالت کو بہتر بنایا جائے۔