بلوچستان میں سوئی گیس کی فراہمی کی صورتحال میں بہتری نہ آسکی جس کے باعث شہریوں کو سحر اور افطار کے اوقات میں مشکلات کا سامنا ہے۔
رمضان المبارک میں سحری اور افطاری کے اوقات میں گیس پریشر میں مسلسل کمی کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
بلوچستان میں جاری بارشوں کے باعث سردی کی شدت میں اضافے اور گیس نہ ہونے کے باعث شہری دوہری اذیت کا شکار ہیں۔
ادھر مستونگ اور کوئٹہ میں سوئی گیس کی عدم دستیابی کے خلاف شہریوں نے کوئٹہ کراچی شاہراہ بلاک کردی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تاہم انتظامیہ کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بھی گیس پریشر میں کمی پر اظہار برہمی کیا ہے۔ وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے ساتھ بارہا معاملہ کو اٹھایا لیکن ان پر کوئی اثر نہیں ہورہاہےاگرگیس کے مسائل حل نہ کئے تو بھرپور احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔
“وفاقی حکومت گیس پریشر کے معاملے کو فوری حل کرائے۔ رمضان المبارک میں عوام کی مشکلات کو کم کرنے کا طے کیا ہے ۔”
دریں اثنا حکومتی اتحادی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستانی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے گزشتہ روز ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی عمران منیار سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور کوئٹہ و گردونواح میں گیس پریشر میں بہتری کیلئے اقدامات اٹھانے کا کہا، اس موقع پر ایم ڈی سوئی سدرن نے یقین دہانی کروائی ہے کہ آج رات تک 30ملین پونڈ آپریشن میں شامل کریں گے ۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ کوئٹہ و گردونواح کے عوام ماہ صیام کے بابرکت مہینے میں گیس پریشر میں کمی کے باعث اذیت سے دوچار ہیں اگر یہ مسئلہ پیر تا منگل تک حل نہ کیا گیا تو وزیراعظم پاکستان اور وفاقی وزیر پیٹرولیم کے پاس اس مسئلے کو اٹھائیں گے اور سخت موقف اپنائیں گئے۔