ایک حالیہ امریکی پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے پریانکا چوپڑا نے بھارت چھوڑ کر امریکا منتقل ہونے اور پھر وہاں کام کرنے سے متعلق گفتگو کی-
اداکارہ پریانکا چوپڑا کا کہنا ہے کہ بالی وڈ انڈسٹری میں انہیں ایک طرف کردیا گیا تھا اور جس طرح کے کام کی خواہشمند وہ تھیں اس طرح کا کام انہیں نہیں دیا جارہا تھا۔
ایک حالیہ امریکی پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے پریانکا چوپڑا نے بھارت چھوڑ کر امریکا منتقل ہونے اور پھر وہاں کام کرنے سے متعلق گفتگو کی۔
اداکارہ نے کہا کہ ‘میں بالی وڈ سے نکلنے کا راستہ کئی عرصے سے تلاش کررہی تھی، ایک دن میوزک کمپنی دیسی ہٹس کی انجولا اچاریہ نے انہیں میوزک ویڈیو میں دیکھا اور فلم سات خون معاف کی شوٹنگ کے دوران فون کیا’۔
پریانکا نے بتایا کہ انجولا اچاریہ نے مجھ سے پوچھا کہ کیا امریکا میں میوزک کیرئیر کا آغاز کرنا چاہو گی؟ جس پر میں نے بغیر کچھ سوچے رضامندی دے دی۔
انہوں نے بتایا کہ بالی ووڈ میں انہیں ایک کونے میں دھکیلا جا رہا تھا اور کوئی انہیں کاسٹ نہیں کر رہا تھا، نہ ہی انہیں ویسی فلمیں دی جارہی تھیں جیسی وہ چاہتی تھیں، اسی لیے بالی وڈ سے وہ بریک لینا چاہتی تھیں۔
پریانکا کا کہنا تھا کہ موسیقی نے انہیں ہالی ووڈ میں جانے کا موقع فراہم کیا اور پھر انہوں نے امریکی فلموں میں کام تلاش کرنے کی کوشش جاری رکھی جس میں وہ کامیاب رہیں اور اب وہ ہالی ووڈ میں کئی فلموں کا حصہ بن چکی ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ مجھے سیاست جیسے کھیل نہیں آتے، لوگ انڈسٹری میں سیاست کررہے تھے اور وہاں میں خود کو مسئلے میں نہیں ڈالنا چاہتی تھی۔
واضح رہے کہ پریانکا چوپڑا نے امریکی گلوکار نک جونس سے شادی کی ہے جس کے بعد وہ مستقل طور پر امریکا منتقل ہو چکی ہیں، دونوں کی ایک بیٹی بھی ہے جس کا نام ’مالتی میری جونس‘ ہے۔