بارکھان واقعہ میں نامزد ملزم سردار کھیتران جیل سے رہا

591

بلوچستان کے صوبائی وزیر مواصلات عبدالرحمن کھتران کوکوئٹہ ڈسٹرکٹ جیل ہدہ سے رہا کردیا گیا۔ ان کی رہائی کا حکم گذشتہ روز بارکھان کی عدالت نے دیا تھا-

اس موقع پر جیل کے مرکزی دروازے پر میڈیا اور کھیتران قبیلے کے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی لیکن جیل انتظامیہ نے انہیں جیل کے پچھلے دروازے سے رہا ہونے کے بعد محفوظ مقام پر روانہ کردیا ہے-

سانحہ بارکھان کے الزام میں گرفتار صوبائی وزیر کو ہفتے کو کوئٹہ جیل سے رہا کردیا گیا۔ عبدالرحمن کھیتران نے 22 فروری کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔ عبدالرحمن کھیتران پر خان محمد مری نے بارکھان میں ایک خاتون سمیت 3 افراد کے قتل کا الزام عائد کیا تھا جس پر بارکھان کی عدالت نے گذشتہ روز انکی درخواست ضمانت عدم شواہد کی بنا پر10 لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض منظور کی تھی-

صوبائی وزیر پر کوہلو کے رہائشی خان محمد مری نے اپنے 2 بیٹوں کے قتل کا الزام عائد کیا تھا جس کے خلاف کوئٹہ میں برآمد ہونے والے لاشوں کی ہمراہ چار روزہ احتجاجی دھرنا دیا گیا تھا جہاں بعد میں خان محمد مری کے اہلیہ، بیٹی و دیگر بچوں کو بازیاب کرکے کوئٹہ منتقل کردیا گیا تھا-

بارکھان کنویں سے برآمد ہونے والی دو لاشوں کی شناخت ہوگئی تھی جبکہ ایک خاتون کی لاش کی شناخت نہیں کی جاسکی ہے-