امریکہ: چین کو ترقی پذیر ممالک کی فہرست سے خارج کیا جائے

158

امریکہ کی حزب اقتدار و حزب اختلاف ہر دو پارٹیوں کے اتفاقِ رائے سے بِل منظور کر لیا گیا، “چین ترقی پذیر ملک نہیں ہے۔

امریکہ ایوان نمائندگان نے بین الاقوامی اداروں میں چین کو ترقی پذیر ممالک کی فہرست سے خارج کرنے پر مبنی، آئینی بِل منظور کر لیا ہے۔

امریکہ ایوان نمائندگان کے ممبران نے چین کے لئے ایک نئے آئینی بِل کی منظوری دی ہے۔ اس بِل کی رُو سے اب چین کی درجہ بندی بحیثیت ایک ترقی پذیر ملک کے نہیں کی جائے گی۔

حزب اقتدار و حزب اختلاف ہر دو پارٹیوں کی حمایت کے حامل بِل کو اتفاقِ رائے سے قبول کر لیا گیا ہے۔ “چین ترقی پذیر ملک نہیں ہے” کے زیرِ عنوان یہ آئینی بِل امریکہ کے وزیر خارجہ سے اپیل کرتا ہے کہ چین کی درجہ بندی بحیثیت ترقی پذیر ملک نہ کی جائے اور بین الاقوامی اداروں میں اس درجہ بندی کی روک تھام کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔

بِل کا مقصد، بحیثیت ترقی پذیر ملک کے چین کو حاصل امتیازی سلوک اور امداد کا خاتمہ کرنا اور ملک کو “خوشحال درمیانے درجے کی آمدنی والے ” یا پھر “ترقی یافتہ ملک” کی فہرست میں شامل کرنا ہے۔

واضح رہے کہ ترقی پذیر ممالک بین الاقوامی اداروں کی طرف سے بعض حوصلہ افزائیوں اور امتیازی سلوک کے حقدار قرار دیئے جاتے ہیں۔مثلاً عالمی تجارتی تنظیم ان ممالک کے لئے تجارتی مواقع میں اضافے کی خاطر خصوصی حوصلہ افزائی پیکیج جاری کرتی ہے ۔

امریکہ ایوانِ نمائندگان منظور کردہ بِل کے ساتھ عالمی اقتصادیات میں چین کے مقام کا حوالہ دے کر اس ملک کے ان حوصلہ افزائی پیکیجوں اور امتیازی سلوک سے استفادے کی مخالفت کر رہے ہیں۔