بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب میں جبری لاپتہ زمان بلوچ کی بازیابی کے لئے جاری دھرنا عارضی طور پر ختم کیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور زمان بلوچ کے لواحقین سے مذاکرات کے بعد دھرنا عارضی طور پر ختم کرکے کوئٹہ، کراچی ایم ایٹ شاہراہ کو ٹریفک کے لئے بحال کیا گیا۔
دھرنے دیئے ہوئے خواتین نے بتایا کہ ڈی سی کیچ نے پی ایم اے کو یقین دہانی کرائی ہیں کہ اگلے دو دن میں جبری لاپتہ زمان کو منظر عام پر لائینگے۔
خواتین نے بتایا کہ اگر دو دنوں میں زمان کو بازیاب نہیں کیا گیا تو ہوشاپ کے ساتھ ساتھ ڈی بلوچ شاہراہ کو بھی بند کر دینگے ۔
زمان بلوچ کو تین روز قبل تربت سے پاکستانی فورسز حراست میں لینے کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے تھے جس کے بعد سے وہمنظرعام پر نہیں آسکے ہیں نوجوان کی جبری گمشدگی کے حوالے پریس کانفرنس کرتے ہوئے لواحقین کا کہنا تھا زمان ولد سپاھان جوکہ کیچ کے علاقے بالگتر کے رہائشی ہیں انھیں 10 فروری 2023 بروز جمعہ کو تربت بازار سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا اور تاحال اُن کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
خیال رہے گذشتہ دنوں سے جبری لاپتہ زمان بلوچ کے لواحقین نے کیچ ہوشاپ کے مقام پر شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے سڑک کو ٹریفک کے لئے بند کردیا تھا اور گذشتہ شب ان پر فائرنگ کی گئی تھی ۔