جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقی گْوادر سےمربوط ہے۔
انہوں نے کہا کہ گْوادر حق دو تحریک کے تمام لوگوں کے ایف آئی ار ختم کئے جائیں۔ جس طرح اسلام آباد لاہور، کراچی کے لوگوں کے حقوق ہیں اسی طرح گوادر کے شہریوں کے بھی حقوق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کے عوام کے تمام وعدے پورے کئے جائیں۔ گوادر کسی جنگل کا نام نہیں یہ عوام اپنے حقوق کے لیے اسلام آباد میں بھی احتجاج کریں گے۔
“ہم حکومت بلوچستان کو موقع دینا چاہتے ہیں کہ وہ گوادر کی آواز کو سنیں ان کےجدی پشتی روزگار کو بحال کیا جائے۔ آرٹیکل 38کے تحت تعلیم، امن، روزگار، تمام سیکورٹی ریاست کی ذمہ داری ہے۔”
سراج الحق نے کہا کہ دو ماہ دھرنے ہوئے حکومت نے مزاکرات کئے مرکزی و صوبائی حکومت نے عوامی مطالبات کو تسلیم کرنے کے باوجود ان پر کئی کئی جھوٹے دفعات لگائے اور انہیں پابند سلاسل کیا۔
انکا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ گوادر کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھے یہ کوئی غلام قوم نہیں ہیں۔
“یہ اس سر زمین کے اصل وارث ہیں ان پر ڈنڈے کے زور پر حکمرانی نہیں کی جا سکتی ہے۔ مزاکرات کے عمل کو جاری رکھا جائے۔ گزشتہ دنوں پولیس نے ان کے گھروں میں داخل ہو کر چادر و چار دیواری کی پائمالی کی گھروں میں ماؤں بہنوں کی بے حرمتی کی گھروں میں لوگوں کے پیسے سونا تک چوری کئے۔ وہ فوری طور پر انہیں واپس کئیے جائیں ۔”