غیر قانونی ٹرالنگ میں مصروف افراد کے ہاتھوں مغوی فشریز انسپکٹر 10 روز بعد بازیاب، عبدالمطلب زاعمرانی کو دوران گشت سمندرسے اغوا کیا گیا تھا۔
دس روز قبل سمندر میں دوران گشت محکمہ فشریز بلوچستان کا اہلکار انسپکٹر عبدالمطلب زاعمرانی کو نامعلوم مبینہ غیر قانونیٹرالرز مافیا کے لوگوں نے اغوا کیا تھا اتوار کو اچانک مغوی اہلکار کی کراچی سے بازیابی اور محکمہ فشریز بلوچستان کے ڈائریکٹرجنرل کو حوالگی کی خبر گردش کررہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل بھی کئی دفعہ سمندری حدود میں دوران گشت محکمہ کے لوگوں پر حملے ہوتے رہے ہیں محکمہ فشریزکے مغوی اہلکار کی بازیابی پر مقامی ماہی گیروں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ساحلی علاقوںمیں سمندری حدود میں مشترکہ آپریشن کرکے سمندر کو ٹرالرز مافیا کے چنگل سے ہمیشہ کے لئے پاک کیا جائے اور غیر قانونی ماہیگیری میں مصروف سندھ کے ٹرالرز اور ان کے سہولت کاروں کی ٹیٹورک کو ختم کیا جائے۔
واضع رہے فشریز اہلکار کو 10 روز قبل سمندر میں دؤران گشت اغواء کیا گیا تھا واقعے کے بعد میرین سیکورٹی ایجنسی نے دعویٰ کیاتھا کہ انہوں نے ٹرالروں کو پکڑا کر عبدالمطلب کو باحفاظت بازیاب کیا ہے۔
جبکہ دوسری جانب لیکن محمکہ فشریز اور اہلخانہ کے مطابق صرف ایک ویڈیو کال کی حدتک انکا رابطہ کرایا عبدالمطلب بازیاب نہیںہوئے تھے–
واقعہ کے حوالے سے مقامی ماہیگروں کا کہنا تھا ٹرالر مافیا کی جانب بلوچ ساحل سمندر کو یرغمال بنانا کوئی نئی بات نہیں اسیپاداش میں حق دو تحریک کے کارکنان ابتک جیل کی سلاخوں میں بند ہیں خود ایک سرکاری محکمہ فشریز کے انسپکٹر کی اغواء اورفیملی کے حوالے نا کرنا اور فیملی ومحکمہ کو ان تک رسائی نہ دینا اس بات کی ثبوت ہے کہ ٹرالرز مافیاء صوبائی حکومت، اور تماماداروں سے زیادہ طاقت ور ہیں اور انکے سامنے وفاقی سیکورٹی ایجنسی بھی بے بس دکھائی دے رہے ہیں۔