جمعیت علما اسلام نظریاتی کی جانب سے پولیس لائنز اور پاکستان میں دھماکے اور بدامنی اور مہنگائی، سوئیڈن میں توہین قرآن کیخلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئی۔
احتجاجی ریلی سے جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی امیر مولانا خلیل احمد، کوئٹہ میں مرکزی سینئر نائب امیر مولانا عبدالقادر لونی اور دیگر نے ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے تخریب کاری کے مسلسل وار نے ہمیں علما، وکلا، ڈاکٹرز، فورسز، سیاسی اور قبائلی مشران اور انجنئیرز اور تاجروں سے محروم کیا، بدامنی اور تخریب کاری کی آگ سے قوم اسوقت اضطراب اور بے چینی کی کیفیت سے دوچار ہے، ملک کو جنگلستان، درندستان بنا دیا، ایک طرف سے قوم بم دھماکوں سے لاشیں اٹھا رہی ہے اور دوسری جانب آپریشن کے لیے راہ ہموار کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر ڈے کے بجائے اب خیبر پختونخوا اور بلوچستان ڈے ہوگا، بدامنی اور تخریب کاری کے واقعات میں ہزاروں جنازے اٹھائے گے ملک میں آئے روز تخریب کاری، اندوہناک اور وحشتناک واقعات میں قوم اپنے پیاروں کی جنازوں سے تھک کر ہارچکے ہیں، کب تک قوم جنازے اٹھاتی رہے گی، قوم کو تخریب کاروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، ملک کی سلامتی اس وقت خطرے میں ہے، ملک میں تخریب کاری کے بڑھتے واقعات نااہل حکمرانوں کی وجہ سے ہیں۔ منظم تخریب کاری کی وجہ سے اب تک کم از کم 83 ہزار معصوم پاکستانیوں کی جانیں گنوا چکے ہیں، اربوں ڈالر کا نقصان معیشت کو ہوچکا، استعماری قوتیں سازشی منصوبے اور تخریب کاری کے تمام ہتھکنڈے آزمائے جارہے ہیں پرامن حالات کو خراب کرنے کے لیے آئے روز خطرناک کھیل کھیلے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحات کی تحقیقات ہمیشہ سردخانے کی شکار ہوئے ہیں قوم کو صرف کمیشن بنانے سے ٹرخایا گیا۔