بلوچستان اسمبلی اجلاس میں رکن اسمبلی عارف محمد حسنی نے پوائنٹ آرڈر پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ سیندک پروجیکٹ میں لوٹ مار کی وجہ سے میں اسمبلی میں 4مرتبہ سوال لا چکا ہوں لیکن صوبائی وزیر کوئٹہ میں موجود ہونے کے باوجود اجلاس میں آکر مجھے جواب نہیں دیتے ۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سیندک پروجیکٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر 24سال کے نوجوان کو پہلے 21گریڈ اب اس کو 22گریڈ مستقل کیا گیا ہے، جو غیر قانونی طورعمل ہے، لیکن بدقسمی سے یہ کہہ کر جواب نہیں دیا جا رہا ہے کہ اس سے برادر ملک چین ناراض ہو گا اس میں چین کی ناراضگی کی کیا بات ہے ایک چائنہ کی کمپنی سیندک میں لوٹ مار کررہی ہے، 7ارب روپے مبینہ طور پر خورد برد کئے گئے ہیں لیکن مجال ہے کہ اس حوالے سے کوئی گرفتاری ہو۔
انہوں نے کہا کہ میں اسمبلی کے ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ لوٹ مار پر خاموشی ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار کی وجہ سے نیب سمیت تمام اداروں نے آنکھیں بند کی ہو ئی ہیں،