پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف اور آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم افعانستان کے دورے پر ہیں ۔جہاں انھوں نے افغانستان میں اقتصادیات کے نائب وزیر ملا عبدالغنی برادر سے ملاقات کی ہے۔
ملا عبدالغنی برادر کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ آج نائب وزیر نے پاکستان کے وزیر دفاع سے ملاقات کی جو ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں کابل آئے تھے۔
پریس ریلیز کے مطابق اس ملاقات میں فریقین نے دوطرفہ تعلقات، تجارت، علاقائی روابط اور اقتصادی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔
ادھر پاکستان کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیر دفاع کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد آج کابل میں ہے جہاں وہ افغان عبوری حکومت کے حکام سے ملاقات کر رہا ہے جس میں انسداد دہشت گردی کے اقدامات سمیت سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ملا عبدالغنی برادر کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وزارت اقتصادیات کے نائب نے ملاقات کے دوران کہا کہ افغانستان اور پاکستان دو پڑوسی ممالک ہیں اور انھیں ایک دوسرے کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے چاہئیں اور امارت اسلامیہ افغانستان پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات پر زور دیتی ہے اور ایسے تعلقات کو دونوں ممالک کے مفاد میں سمجھتی ہے۔
نائب وزیر نے کہا کہ تجارتی اور معاشی مسائل کو سیاسی اور سیکورٹی مسائل سے الگ کرنا ضروری ہے تاکہ یہ سیاست کا شکار نہ ہوں۔ ملاقات میں اخند کے بھائی ملا عبدالغنی نے کہا کہ امارت اسلامیہ ان افغانوں کی رہائی چاہتی ہے جو اس وقت پاکستانی جیلوں میں قید ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ طورخم کے تمام مسافروں کے لیے سپن بولدیک میں ضروری سہولیات فراہم کی جائیں اور فوری مریضوں کی آمدورفت کے لیے خصوصی سہولیات شروع کی جائیں۔
پریس ریلیز کے مطابق پاکستانی فریق نے امارت اسلامیہ افغانستان کو مذکورہ مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور مزید کہا کہ متعلقہ وزارتیں اور مقرر کردہ کمیٹیاں اس معاملے پر تیزی سے کام کریں گی۔