بلوچ قوم پرست رہنما مہران مری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فوجی دلال عبدالرحمان کھیتران کے نجی جیل میں نہتے مری خاندان کو ان کے بچوں سمیت بہیمانہ اور لرزہ خیز طریقے سے قتل کیا گیا دوسری جانب مری علاقوں میں اپنے آپ کو میر و متعبر اور لیڈر ظاہر کرنے والے کوہلو میں گزینی بجارانی کا وہی پرانا خونی کھیل، نام نہاد بلدیاتی انتخابات اپنے اور اپنے بچوں کو کونسلر بنا کر بہتر فوجی نوکر بنانے اور فوج سے اپنی وفاداری ثابت کرنے کے لیے ایک دوسرے سے سبقت لے جانے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوجی انعام کے عیوض چرپ ہڈی اسی قاتل کے ساتھ بیٹھ کر اسی تالی میں کھانے میں فخر محسوس کرتے ہیں قوم کو سمجھنا ہوگا کہ ان پہ مظالم ڈھاے جانے والے ریاستی مظالم میں یہی ریاستی کارندے اور مداری برابر کے شریک ہیں ۔
انکا کہنا تھا کہ ان ناانصافیوں اور مظالم سے چھٹکارے کے خلاف انہیں ان مداریوں اور ریاست سے لڑنا ہوگا ان ریاستی مظالم سے قوم پہ کیا گزر رہی ہے ان سے انکو کوئی سرو کار نہیں ہے یہ بلدیاتی انتخابات میں کونسلر اور ناظم بننے کے عوض اپنا غیرت اور ننگ و ناموس فوجی چھاونیوں میں گروی رکھ کر آتے ہیں اسی وجہ سے ایک پیشہ ور فوجی دم چھلہ عبدالرحمان کو شہ ملا کہ وہ بےگناہ عورت اور بچوں کو جیل میں رکھ کر انہیں قتل کریں ورنہ اس پیشہ ور مجرم کو یہ ہمت کھبی نہیں ہوتی ۔