بلوچستان کے ضلع قلات میں گزشتہ دنوں بارش و برفباری کے بعد سردی کی شدت میں مزید اضافہ، پارہ منفی چار ریکارڈ جسکی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔
شدید سردی میں لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے، قلات میں گیس کی بندش بدستور جاری، جبکہ بجلی کی بار بار ٹرپنگ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے لوگوں کو مزید پریشان کیا ہے۔
بجلی کی ٹرپنگ سے برقی آلات کا جلنا بھی معمول بن گیا، متبادل انتظامات نہیں، سوختی لکڑی و ایل پی جی گیس بھی مہنگائی کے باعث عوام کی دسترس سے باہر ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ پوچھنے والا کوئی نہیں، عوامی نمائندے حلقے سے غائب ہیں کیونکہ انہیں سہولیات و آسائشیں میسر ہیں مگر غریب عوام ذلیل و خوار اور بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے گیس بحالی کے احکامات پر گیس حکام کی عملدر آمد نہ کرنا سوالیہ نشان ہے ۔
عوامی حلقوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وفاقی محتسب اعلی و دیگر ذمہ داران سے گیس بندش و بجلی لوڈشیڈنگ کے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔