شام میں زلزلے سے متاثرہ جیل سے داعش کے 20 قیدی فرار

239

ترک گروپوں کے زیر کنٹرول جیل میں بغاوت پھیل گئی۔

شمال مغربی شام میں پیر کو تباہ کن زلزلے کے بعد ایک جیل کے قیدیوں نے بغاوت کی اور 20 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

جیل ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ فرار ہونے والے قیدیوں میں سے اکثر کا تعلق داعش سے ہے۔

ذرائع کے مطابق ترکی کی سرحد کے قریب واقع قصبے راجو میں ملٹری پولیس جیل میں تقریباً 2,000 قیدی ہیں، جن میں سے تقریباً 1,300 کے بارے میں شبہ ہے کہ ان کا تعلق داعش سے ہے۔ اس جیل میں کرد جنگجو بھی موجود ہیں۔

ترک حامی گروپوں کے زیر کنٹرول راجو جیل کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ” 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد علاقے میں درجنوں آفٹر شاکس آئے جس سے جیل کی دیواروں اور دروازوں میں دراڑیں پڑ گئیں۔کل شام قیدیوں کی طرف سے بغاوت شروع ہو گئی اور انہوں نے جیل کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا۔”

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکے کہ آیا قیدی فرار ہوئے ہیں۔ تاہم جیل میں بغاوت ہوئی تھی۔

اس سے قبل دسمبر میں داعش نے رقہ میں ایک سیکیورٹی کمپاؤنڈ پر حملہ کیا تھا جس کا مقصد ساتھی شدت پسندوں کو جیل سے آزاد کروانا تھا۔ اس ناکام حملے میں کرد فورسز کے چھ اہلکار مارے گئے تھے جو علاقے پر کنٹرول رکھتے ہیں۔