سی ٹی ڈی نے لاپتہ منیر ابڑو کی گرفتاری ظاہر کی ہے، الزامات مستر کرتے ہیں – سورٹھ لوہار

285

سی ٹی ڈی جھوٹے مقابلوں میں تو ماہر تھی، اب جھوٹے اور مٙن گھڑت الزامات لگانے اور ہماری کردار کشی کرنے کا گورکھ دھندھاشروع کردیا ہےسورٹھ لوہار

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی سربراہ سورٹھ لوہار نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ٹی ڈی حیدرآباد کی پریسکانفرنس مکمل طور پر جھوٹ اور مضحکہ خیز الزامات پر مبنی ہے۔ جسقم کارکن منیر ابڑو 5  فروری 2019 جامشورو سے گرفتاریکے بعد جبری لاپتا کردیا گیا تھا، جس کے بعد اس کی آزادی کے لیئے کراچی، حیدرآباد اور جامشورو سمیت سندھ بھر میں احتجاجکیئے گئے، جو اخباری اور نیوز چینلز کے رکارڈ پر موجود ہیں۔

سی ٹی ڈی حیدرآباد نے ایک طرف 4 سالوں سے مسنگ پرسن  جسقم کارکن منیر ابڑو کی آج حیدرآباد سے مقابلے میں جھوٹیگرفتاری ظاہر کی ہے اور نا جانے کون کون سے من گھڑت قصے گھڑے ہیں تو دوسری جانب مجھ سمیت سندھ سبھا کے سربراہ انعامعباسی پر بھی یہ جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگائے ہیں کہ یہ فلاں کالعدم تنظیم سے رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستانی ایجنسیوں اور باالخصوص سی ٹی ڈی کے ایسے الزامات سندھ میں جبری گمشدگیوںاور انسانی حقوق کی جدوجہد کی راستہ روک کرنے اور اس پرامن سیاسی جدوجہد کو کچلنے کی ایک سازش ہے۔ جس کی ہم ناصرف سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں لیکن اس پر ہم سندھ سمیت دنیا کے ہر فورم پر بھرپور رد عمل کریں گے۔