سیندک پروجیکٹ میں پاکستانی افسران اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں – نیشنل پارٹی

290

نیشنل پارٹی ضلع چاغی کے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سیندک پروجیکٹ میں پاکستانی مینجمنٹ کے کچھ آفیسران اپنے کرپشن کو جاری رکھنے کے لئے غریب ملازمین پربے جاپابندیاں لگاکر فنڈز نکالنے کے حربے استعمال کررہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ کورونا کے نام پر پاکستانی ملازمین کو تین سال تک کمروں تک محدود کرکے انہیں غلام بنایا گیا 2022 کے آخرمیں چائنا گورنمنٹ کی جانب سے کورونا کے خاتمے کے اعلان کے بعد سیندک پروجیکٹ کے ملازمین کوآزادی ملی کہ وہ آزادانہ کہیں بھی جاسکتے ہیں مگر اب 2023 کے شروع ہوتے ہی پروجیکٹ میں پاکستانی آفیسر جمیل لانگو اور چائنیز سعید نامی نے ملازمین کو کیمپ میں بندکرنے کااعلان کیاہے اور ملازمین کوکیمپ سے باہرنکلنے پر پابندی لگادی گئی ہے جوکہ غیرانسانی اور لیبرقوانین کے بدترین خلاف ورزی ہے دوسری جانب سیندک کے مقامی بلوچ بیروزگار نوجوانوں کو کئی سال سے بھرتی کرنے پرپابندی لگادی گئی ہے پاکستانی افسران صوبہ سے باہر اپنے لوگوں کوکمیشن کے عوض بغیرکسی انٹریو ٹیسٹ کے بھرتی کرارہے ہیں سیندک کے مقامی نوجوان خودکشی پر مجبورہورہے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پروجیکٹ پاکستانی آفیسران چائنیز مینجمنٹ کے ساتھ ملکر اربوں روپے کی کرپشن میں مصروف عمل ہیں ملازمین کے مراعات میں کٹوتی کمپنی سے سامان کے چوری کوروناکے نام پرکروڑوں روپے کے فنڈزمیں آفیسران نے کرپشن کے ریکارڈ توڑدیے ہیں۔

بیان میں مزید کہاگیا کہ سیندک پروجیکٹ کے ملازمین اور سیندک کے مقامی بیروزگاروں کو نیشنل پارٹی مکمل سپورٹ کریگی انکے ساتھ ملکر احتجاج اور قانونی معاونت دینے کی یقین دہانی کرتے ہیں۔