رکن پاکستان اسمبلی اسلم بھوتانی نے کہا ہے کہ ضلع حب میں چوری چھپے قانون کی دھجیاں اُڑاکر باہر کے لوگوں کو ہزاروں ایکڑ زمینیں سیمنٹ فیکٹری کیلئے الاٹ کی گئی ہیں جس سے مقامی لوگوں کا استحصال ہو رہا ہے اور اُنکی جدی پشتی آباؤ اجداد کی زمینیں زبردستی غیر مقامی لوگوں کو سیمنٹ فیکٹری کے قیام کیلئے الاٹ کی گئی ہیں جس کی نہ صرف ہم مذمت کرتے ہیں بلکہ میں بحیثیت ممبر اسمبلی اپنے نام سے عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ میں پٹیشنرز بنوں گا اور مقامی لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرونگا جو کہ میری ذمہ داری بھی ہے اور فرض ہے۔
اسلم بھوتانی نے کہا کہ میرے پاس وہ دستاویزات موجود ہیں جسکے تحت ٹھٹھہ سیمنٹ کمپنی کو 35ہزار 4سو61ایکڑ زمین الاٹ کی گئی ہے جبکہ اس کمپنی کو دوسری لیز 10ہزار 4سو66ایکڑ بھوانی ڈھورہ کے قریب پیرکس اور پب پہاڑ میں الاٹ کی گئی ہیں جبکہ تیسری کمپنی وائٹی سیمنٹ کے نام سے آرہی ہے اور اسے بھی زمین الاٹ کرنے کے انتظامات کئے جارہے ہیں ۔
انکا کہنا ہے کہ نہ مقامی لوگوں سے پوچھا گیا اور نہ ہی اس کی پبلک ہیئرنگ کی گئی نہ لوگوں سے انکی مرضی پوچھی گئی ہے اور صوبائی حکومت کی جانب سے لوگوں کی جدی پشتی زمینیں رات کے اندھیرے میں الاٹ کی جارہی ہیں جسکی ہم ہر سطح پر مذمت کرینگے۔
ممبر اسمبلی نے کہاکہ میں واضح کرنا چاہتاہوں کہ اس میں کچھ سیاستدان اور کچھ بلوچستان حکوت کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں جنہوں نے خفیہ طریقہ سے مقامی لوگوں کی زمینیں الاٹ کی ہیں جس پر ہم بھر پور احتجاج کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں قومی اسمبلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک اس معاملے کو لے جاہونگا اور کسی بھی صورت یہاں ان استحصالی قوتوں کو کام کرنے دیں گے اور نہ ہی مقامی لوگوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازات دیں گے ۔اپنے حلقہ کے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ مایوس نہ ہوں اور جب بھی کوئی انکی جدی پشتی زمینوں کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھے تو وہ بھر پور مزاحمت کریں اور میں بطور منتخب نمائندہ انکی پشت پر ہر وقت کھڑا رہونگا۔
اسلم بھوتانی نے مزید کہاکہ ہم اس سلسلے میں جلسے جلوس نکالیں گے اور ضرورت پڑی تو ہائی ویز بلاک کرینگے لیکن استحصالی قوتوں کو حب ضلع اور لسبیلہ ضلع میں داخل ہونے نہیں دینگے۔
اسلم بھوتانی نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انکا اقتدار اب 5ماہ کا مہمان ہے اور ہم مقامی لوگوں کے حقوق کا انہیں سودا کرنے نہیں دینگے ۔