ایران کی معروف عالمی اداکارہ گلشیفتہ فراہانی نے کہا ہے کہ تہران کی حکومت قاتل ہے اور گرجائے گی ۔ جمعرات کی شام ایران میں مظاہروں کی کال کے ساتھ ساتھ برلن سے اپنے بیان میں فراھانی نے اپنے ملک میں مظاہرین کے ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل کی۔
برلن فلم فیسٹیول کے ججوں میں سے ایک گلشیفتہ فراہانی نے جرمنی، فرانس اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ ایرانی عوام کی حمایت میں تاریخ کے دائیں جانب کھڑے ہوں۔
گلشیفتہ فراہانی نے اپنے ملک کی حکومت کو ایک قاتل اور جھوٹا قرار دیا جو بڑے پیمانے پر پھانسیاں دیتی ہے اور اس انقلاب کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے جو لوگوں کی رگوں میں بہنے لگا ہے۔
انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت گر جائے گی۔ انہوں نے “عورت، زندگی، آزادی” کے نعرے کے حوالے کو دہرایا۔ یہ نعرہ وسط ستمبر سے ایران میں شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کی علامت بن گیا ہے۔
اخلاقی پولیس کی حراست میں کرد خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد سے ملک میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی تھی اور پورے ایران میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ یہ مظاہرے تاحال جاری ہیں۔ مظاہروں میں نوجوانوں اور سکولوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء نے حصہ لیا ہے۔ مظاہرین نے دہائیوں قبل نافذ کیے گئے جابرانہ قوانین کو مسترد کر دیا ہے۔
سیکورٹی فورسز نے مظاہرین بزور قوت دبانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی گئی ہے۔ اب تک ان مظاہروں میں شریک سینکڑوں افراد کو مارا جا چکا اور ہزاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ احتجاج اب کئی علاقوں میں موقع بہ موقع شروع ہوجاتا ہے تاہم گزشتہ دو ماہ سے مظاہروں کی شدت میں کمی آگئی ہے۔
یاد رہے 39 سالہ گلشیفتہ فراہانی عالمی سطح پر معروف اداکارہ ہیں، وہ اب تک کئی ایوارڈ جیت چکی ہیں۔ان کی بہن بھی اداکارہ ہیں۔