انسانی حقوق کے ادارے مدد کریں، بھائی کو پھر سے اغواء کیا جائے گا – ہمشیرہ حفیظ زہری

363

کراچی سے پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی کی کوشش کا نشانہ بننے والے عبدالحفیظ زہری کی ہمشیرہ فاطمہ حمید نے کہا ہے کہ پاکستانی خفیہ ادارے انکے بھائی کو پھر سے اغواء کرنے کی کوشش کرینگے-

فاطمہ حمید کے مطابق گذشتہ دنوں سینٹرل جیل کراچی سے رہائی کے بعد سفید ویگو گاڑی میں سوار خفیہ اداروں کے مسلح اہلکاروں نے عبدالحفیظ کو جبری لاپتہ کرنے کی کوشش کے دؤران مزاحمت پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اس وقت حفیظ زہری جبکہ انکے ایک اور بھائی شدید زخمی حالت میں ہیں جبکہ انھیں مجبوراً طبی امداد کے لئے اسپتال بھی منتقل نہیں کیا جاسکتا-

فاطمہ حمید کے مطابق گذشتہ روز جب لواحقین نے خفیہ اداروں کے اہلکاروں سے اپنے بھائیوں کو چھڑا کر زخمی حالت میں اسپتال منتقل کرنا چاہا بھی تو مذکورہ ویگو گاڑی اور مسلح اہلکار انکا پیچھا کرتے رہیں اب بھی عبدالحفیظ اور انکے دیگر رشتہ دار تشدد کے باعث شدید زخمی ہیں تاہم ڈر اور خوف سے ہم انھیں علاج کے لئے کہیں نہیں لے جاسکتے-

عبدالحفیظ زہری کی ہمشیرہ نے بلوچ سیاسی تنظیموں انسانی حقوق کے اداروں اور وکلاء برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلے میں انکی آواز بنیں تاکے وہ عدالت سے بے گناہ قرار دیے گئے اپنے بھائی کی زندگی کو محفوظ کرسکیں-

دریں اثناء واقعے کیخلاف کل کوئٹہ احتجاج مظاہرے کا اعلامیہ جاری کیا گیا۔

عبدالحفیظ زہری کو سال 2022 کے 26 اور 27 جنوری کی رات متحدہ عرب امارات کے انٹر نیشنل سٹی سے حراست بعد لاپتہ کردیا گیا تھا، اہلخانہ نے جس کے اغواء کی رپورٹ وہاں کے پولیس تھانے میں درج کرائی تھی، بعدازاں متحدہ عرب امارت حکام نے عبدالحفیظ زہری کو پاکستان منتقل کردیا۔

عبدالحفیظ گذشتہ کئی ماہ سے کراچی سینٹرل جیل میں مختلف مقدمات میں قید تھے تاہم گذشتہ دنوں کراچی کے ایک عدالت نے انکے مقدمات کو ختم کرکے رہائی کا حکم دیا تھا تاہم رہائی کے دؤران کراچی سینٹرل جیل کے سامنے ہی انھیں پھر سے اغواء کرنے کی کوشش کی گئی-

عبدالحفیظ زہری کی اغواء کی کوشش کے واقعہ کے مخلتف وڈیو بھی وائرل ہیں جہاں سفید گاڑی میں سوار مسلح شخص سنڑل جیل کے سامنے بلوچی لباس میں زیب تن خواتین اور بچوں سے مڈبھیڑ ہیں اور ان پر تشدد کرتے ہوئے فائرنگ کی آواز آرہی ہے۔

بلوچ سیاسی کارکن اور دیگر انسان دوست ان وڈیوز کو سوشل میڈیا میں شائع کرتے ہوئے عبدالحفیظ زہری اور انکے خاندان کو تحفظ دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔جبکہ واقعہ کے خلاف گذشتہ روز کراچی میں بلوچ تنظیموں کے جانب سے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا-

فاطمہ حمید نے مزید کہا ہے کہ اس سے قبل انکے شوہر عبدالحمید کو انکے گھر سے بچوں کے سامنے سے ہی سندھ پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری لاپتہ کردیا انکے خاندان پر جاری اس ناانصافی کو روکنے کے لئے عدالتیں اقدامات کریں-